اسلام آباد (آن لائن)سپریم کورٹ نے تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن ( ٹی ایم اے) لاڑکانہ میں کرپشن میں ملوث ملزمان کی ضمانت سے متعلق دائر درخواست پر سماعت ملتوی کر تے ہوئے تیاری کیلئے وقت مانگنے پر ملزمان کے وکیل شہاب سرقی کو دس ہزار روپے جرمانہ کر دیا۔دوران سماعت ملزمان کے وکیل نے موقف اپنایا کہ میرے موکلان پر جتنی کرپشن کا الزام تھا وہ جمع کرا چکے ہیں،
تمام رقم احتساب عدالت میں جمع کروائی ہے۔جس پر جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیے کہ صرف کرپشن کی رقم جمع کرانے پر ضمانت نہیں ہو سکتی،نیب قانون میں ترمیم کے بعد احتساب عدالت ضمانت کے کیس سن رہی ہے۔ اس دوران ملزمان کے وکیل نے عدالت سے استدعا کرتے ہوئے کہا کہ ملزمان کی عبوری ضمانت میں چھ دن کی توسیع کردیں، احتساب عدالت سے رجوع کرینگے۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے اس موقع پر ریمارکس دیے کہ ملزمان دو سال سے عبوری ضمانت پر ہیں، ہائیکورٹ کو بائی پاس کر کے معاملہ ٹرائل کورٹ کو نہیں بھجوا سکتے،ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کرکے کیس واپس عدالت عالیہ بھجوا سکتے ہیں۔ اس دوران ملزمان کے وکیل نے موقف اپنایا کہ اس نقطے پر تیاری کرنے کا وقت دیدیں۔ عدالت عظمی نے تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن ( ٹی ایم اے) لاڑکانہ میں کرپشن میں ملوث ملزمان کی ضمانت سے متعلق دائر درخواست پر سماعت ملتوی کرتے ہوئے تیاری کیلئے وقت مانگنے پر ملزمان کے وکیل شہاب سرقی کو دس ہزار روپے جرمانہ کر دیا۔ واضح رہے کہ ٹی ایم اے لاڑکانہ کے چار افسران پر کروڑوں روپے کی کرپشن کا الزام ہے۔