سری نگر(این این آئی)مقبوضہ کشمیر میںلداخ کے ایک محکمے میں سرکاری ملازمت کیلئے اردو زبان کی سرکاری حیثیت ختم کردی گئی۔میڈیارپوررٹس کے مطابق گزشتہ 130سال سے زیادہ عرصے سے لداخ کی سرکاری زبان اردو رہی ہے لیکن لداخ کے ایڈمنسٹریٹر نے
ایک حکم نامہ جاری کیا جس کے مطابق ریوینیو ڈیپارٹمنٹ میں ملازمت کے شوقین افراد کی اردو زبان میں مہارت ضروری نہیں۔بھارتی حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے لداخ کے رکن پارلیمنٹ جمیانگ تسیرنگ نے اس فیصلے کا فوری طور پر خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ لداخ میں اردو کا استعمال امتیازی تھا، یہاں کوئی قبیلہ اور کوئی برادری اردو کو نہیں مانتی اورنہ ہی یہ کسی کی مادری زبان ہے، یہاں تک کہ یہاں کے مسلمان بھی اردو نہیں بولتے۔انہوں نے کہا کہ اب لداخ ریونیو ڈپارٹمنٹ میں بھرتی کے لیے اردو لازمی زبان نہیں ہے۔دوسری جانب لداخ کے مسلمان ریوینیو ڈپارٹمنٹ سے اردو زبان کی سرکاری حیثیت ختم کیے جانے پر مقامی حکومت پر تنقید کررہے ہیں۔