اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی )کورونا ویکسین کے معاملے پر آسٹریلیا سے ڈی پورٹ ہونے والے عالمی نمبر ایک سربین ٹینس اسٹار نوواک چوکوچ کیلئے مشکلات میں اضافہ ہونے لگا۔جیو نیوز کے مطابق گزشتہ روز جوکووچ آسٹریلیا سے ڈی پورٹ ہونے کے بعد سربیا پہنچے تھے لیکن اس کے ساتھ ساتھ ہی ان کی رواں سال فرنچ اوپن میں بھی شرکت پر سوال اٹھ گئے ہیں۔فرانسیسی وزارت کھیل کی
جانب سے بھی کورونا ویکسین سرٹیفکیٹ میں کسی کو چھوٹ نہ دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔کیا آسٹریلین اوپن کے بعد فرنچ اوپن میں بھی جوکووچ کی شرکت مشکوک ہوگئی؟اسپین کے وزیراعظم پیڈرو سانچیز نے ایک بیان میں کہا ہے کہ جوکووچ صحت کے حوالے سے ملکی قانون پر عمل کرکے ہی اسپین میں داخل ہوسکتے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں اسپین کے وزیراعظم نے کہا کہ کوئی بھی کھلاڑی ہمارے ملک میں مقابلہ کرنا چاہتا ہے تو اسے ہمارے صحت کے قوانین پر عمل کرنا ہوگا۔ دوسری جانب عالمی نمبر ون سربین ٹینس اسٹار نوواک جوکووچ آسٹریلیا سے ڈی پورٹ ہوکر اپنے وطن سربیا واپس پہنچ گئے ہیں۔نوواک جوکووچ کا بلغراد ایئر پورٹ پرشاندار استقبال کیا گیا، شہریوں نے ان کے نام کے نعروں کے ساتھ بینرز بھی پکڑ رکھے تھے۔ بلغراد میں ایک عمارت کو ‘‘نول’’ جو جوکووچ کا پیار کا نام ہے بھی روش کیا ہے، جس کے ساتھ پیغام میں لکھا گیا تھا کہ آپ سربیا کا فخر ہیں۔سربین وزیراعظم نے کھلاڑی کے ساتھ آسٹریلین حکومت کے برتاو کو غیر منصفانہ اور افسوس ناک قرار دیا ہے۔آسٹریلین حکومت نے ویکسین نہ لگوانے کی وجہ سے نوواک جوکووچ کا ویزا منسوخ کیا تھا، اور اب فرانس نے بھی یہی شرط عائد کر دی ہے۔فرانس میں فرنچ اوپن کا انعقاد 22 مئی سے 5 جون کو ہونا ہے، اور ان کی حکومت نے بھی واضح کر دیا ہے کہ ویکسین کے بغیر کسی کو کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔