لاہور(این این آئی)قومی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے اوپنر عابد علی نے کہا ہے کہ ٹیسٹ اننگز کی طرح دوسری زندگی کا موقع ملنے پر رب کا شکر گزار ہوں۔ٹیسٹ کرکٹر نے پاکستان کرکٹ بورڈ لاہور کے میڈیکل پینل کی زیرنگرانی نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر میں اپنے مکمل ری ہیب کا آغاز کردیا ہے۔نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عابد علی نے کہا کہ
جیسے ٹیسٹ کرکٹ میں دوسری اننگز ہوتی ہے، ایسے ہی مجھے بھی دوسری زندگی ملی ہے، جس پر میں رب کا جتنا شکر ادا کروں وہ کم ہے۔میچ کے دوران پیش آنے والے اس واقع کا ذکر کرتے ہوئے عابد علی نے کہا کہ بیٹنگ کے دوران سینے میں بوجھ اور گھبراہٹ محسوس کرنے پر میں نے کریز کے دوسرے اینڈ پر موجود اپنے ساتھی اظہر علی کے مشورے اور امپائر کی اجازت سے گراؤنڈ چھوڑ کر باہر جانے کا فیصلہ کیا تھا۔انہوں نے بتایا کہ گراؤنڈ سے باہر جاتے ہوئے مجھے باؤنڈری کے پاس قے ہوئی اور شدید چکر آنے لگے تھے، جس کے بعد سینٹرل پنجاب کے فزیو ڈاکٹر اسد نے فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا۔عابد علی نے کہا کہ وہ اسے عام بیماری سمجھ رہے تھے مگر ڈاکٹرز ان کی حالت دیکھ کر حیران رہ گئے اور استفسار کرنے لگے کہ وہ چل پھر کیسے رہے ہیں کیونکہ ای سی جی ٹھیک نہیں آئی اور دل کی دوشریانیں بند ہیں۔ڈاکٹرز نے بتایا تھا کہ ایک عام آدمی کا دل کم از کم 55فیصد کام کرتا ہے جبکہ میرا دل 30 فیصد کام کررہا تھا۔عابد علی نے اپنے مداحوں سے اپیل کی کہ وہ باقاعدگی سے اپنا چیک اپ کروائیں تاکہ کسی بڑے مسئلے کا سامنا نہ کرنا پڑے۔حسن علی کے حوالے سے عابد علی کا کہنا تھا کہ یہ خبر سب سے زیادہ حسن علی کے لیے دھچکے کا سبب بنی تھی کیونکہ ہماری دوستی پرانی ہے۔عابد علی نے اپنی جلد صحت یابی کی امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ
وہ دوبارہ نیٹ پریکٹس کا آغاز کرنا چاہتے ہیں کیونکہ کرکٹ ان کی زندگی کا انمول حصہ ہے اور وہ اس سے کسی صورت بھی دور نہیں رہ سکتے۔دوسری جانب چیئرمین پی سی بی نے صحت یابی اور ری ہیب شروع کرنے پر عابد علی کو مبارکباد پیش کی اور انہیں دوبارہ خوش آمدید بھی کہا۔ رمیز راجہ کا کہنا تھا کہ وہ عابد علی کے
چہرے پر مسکراہٹ دیکھ کربہت خوش ہیں۔رمیز راجہ نے عابد علی کو ری ہیب مکمل کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ اس واقعہ سے ہم سب کو یہ سبق ملتا ہے کہ ایتھلیٹ ہوں یا کوئی عام فرد، انسان کو بعض اوقات احساس نہیں ہوتا کہ اس کے جسم میں کیا چل رہا ہے۔چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ انہوں نے آئندہ ایسی کسی بھی ہنگامی
صورتحال سے نمٹنے کے لیے کراچی اور لاہور میں ڈی فریبلیٹرز انسٹال کرنے کا حکم دے دیا ہے۔یاد رہے کہ عابد علی کو گزشتہ ماہ کراچی میں قائداعظم ٹرافی کے آخری راؤنڈ کے میچ میں سینے کی تکلیف کے باعث اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں ان کے دل کی دو شریانیں بند ہونے کی تشخیص ہوئی جس کے بعد ڈاکٹرز نے اْن کے دو اسسٹنٹ لگائے۔