جمعہ‬‮ ، 15 اگست‬‮ 2025 

فلیٹ میں ہراسانی کا کیس، بیان بدلنے کے بعد متاثرہ لڑکے اور لڑکی نے وکیل بھی بدل لیا، سابق وکیل نے اہم حقائق بیان کردیے

datetime 12  جنوری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /این این آئی)اسلام آباد فلیٹ کے متاثرہ لڑکے اور لڑکی کی نمائندگی کرنے والے وکیل حسن جاوید شورش نے نجی ٹی وی 24 نیوز کے پروگرام میں کہا ہے کہ عدالت میں متاثرہ لڑکے اور لڑکی نے جو کچھ کہااس سے متعلق ان کے علم میں کچھ نہیں تھا ۔ انہوں نے بتایا کہ کل تک لڑکا اور لڑکی رابطے میں تھے، عدالت میں بیان ریکارڈ کرانے سے متعلق میری لڑکے اور لڑکی سے دو دن پہلے

ملاقات بھی ہوئی تھی ، کل آخری دفعہ فون پر ان کے ساتھ رابطہ ہوا ۔ آج صبح رابطہ کرنے کی کوشش کرتا رہا لیکن انہوں نے فون نہیں اٹھایا، اچانک دو بجے پتا چلا کہ لڑکے لڑکی نے وکیل تبدیل کر لیا ہے۔واضح رہے کہ اسلام آباد کے سیکٹر ای الیون میں لڑکے اور لڑکی کو برہنہ کرکے تشدد کا نشانہ بنانے کے کیس میں اہم موڑ آگیا، متاثرہ لڑکی سدرہ اپنے بیان سے منحرف ہوگئی اور کہا ہے کہ سارا معاملہ پولیس نے بنایا،کسی بھی ملزم کو نہیں جانتی،بیان حلفی عدالت میں جمع کرادیا۔ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج عطاء ربانی نے عثمان مرزا اور دیگر ملزمان کے خلاف تھانہ گولڑہ کے علاقہ ای الیون میں نازیبا ویڈیو بنانے، تشدد اور بلیک میلنگ کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران متاثرہ لڑکی کے بیان پر جرح شروع کی گئی، جس کے دوران 16 جولائی کو جیل میں ملزمان کی شناخت سے متعلق متاثرہ لڑکی نے کہاکہ میں نے کوئی دستخط نہیں کیے، اس موقع پرمتاثرہ لڑکی کی جانب سے عدالت میں اشٹام پیپر دیدیا گیااور بیان دیا کہ پولیس نے یہ سارا معاملہ خود بنایا ہے۔ بیان حلفی کسی کے دباو میں آکر نہیں دیا، کسی بھی ملزم کو نہ شناخت کیا اور نہ ہی کسی پیپر پر دستخط کیے۔ پولیس والے مختلف اوقات میں سادہ کاغذوں پر میرے سے دستخط اور انگوٹھے لگواتے رہے۔ میں کسی بھی ملزم کو نہیں جانتی اور نہ کیس کی پیروی کرنا چاہتی ہوں۔ متاثرہ لڑکی نے کہاکہ میں نے کسی کو بھی تاوان کی رقم ادا نہیں کی، ملزم ریحان سمیت دیگر ملزمان کو مجھے تھانہ میں دکھایا گیا تھا،ریحان سمیت کسی بھی ملزم زیادتی کی کوشش نہیں کی،میں ریحان کو نہیں جانتی اور نہ ہی وہ ویڈیو بنا رہا تھا۔ استدعا ہے کہ اسکے بعد سر میں پیش نہیں ہونا چاہتی۔ جج عطا ربانی نے ریمارکس دیئے کہ آپ کو پیش تو ہونا پڑیگا۔ بعد ازاڈ عدالت نے سماعت 18 جنوری تک کیلئے ملتوی کردی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…