جمعہ‬‮ ، 15 اگست‬‮ 2025 

اضافی نمبر نہ ملنے پر حافظ قرآن طالبہ عدالت پہنچ گئی

datetime 10  جنوری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی) کوئٹہ کی بولان یونیورسٹی میں داخلہ نہ ملنے پر طالبہ نے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا، عدالت نے وفاق اور پی ایم سی ودیگر کو نوٹس جاری کردیئے۔پیر کو سپریم کورٹ میں بولان یونیورسٹی کوئٹہ میں طالبہ کی جانب سے میڈیکل میں داخلہ نہ ملنے کے حوالے سے درخواست کی سماعت ہوئی۔ درخواست گزار مسماۃ شہلا نے کہا کہ حافظہ قرآن کوٹہ کے 20نمبرز اضافی مل جاتے

تو میرٹ پر داخلہ ہوجاتا۔سپریم کورٹ نے حفظ قرآن کی بنیاد پر تعلیمی اداروں میں داخلوں پر اہم سوال اٹھاتے ہوئے کہاکہ حفظ قرآن کی بنیاد پر میڈیکل و دیگر جامعات داخلہ میں اضافی نمبرز کیوں دیئے جائیں؟ عدالت نے وفاق، پاکستان میڈیکل کمیشن ودیگر کو نوٹس جاری کردیئے۔جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے کہا کہ یہ اہم معاملہ ہے فریقین کو سن کر ہی فیصلہ دیں گے، حافظ قرآن کو 20نمبرز زیادہ کیوں دیں؟ امام مسجد لگانا ہو یا لیکچرر رکھنا ہو یہ قابلیت دیکھی جاسکتی ہے۔درخواست گزار مسماۃ شہلا کا مؤقف تھا کہ میرٹ کیلئے حافظ قرآن کوٹہ کے20اضافی نمبرزنہیں دیئے گئے، جس پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ یہ بتائیں کیا حافظ قرآن طالب علم بہتر ڈاکٹر بن جائے گا؟۔عدالت نے کہاکہ حافظ قرآن ہونا مقدس ہے مگر اس بنیاد پر میڈیکل میں داخلہ کیوں دیا جائے؟ وکیل درخواست گزار نے کہا کہ یہ بہت حساس معاملہ ہوجائے گا۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ آپ گھبراتے کیوں ہیں؟ مذہب تو آسانی پیدا کرتا ہے، بعد ازاں سپریم کورٹ رجسٹری نے مسماۃ شہلا کی درخواست مسترد کردی۔ عدالت نے قرار دیا کہ حافظ قرآن کو داخلے کیلئے اضافی نمبروں سے متعلق سماعت الگ ہوگی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…