بدھ‬‮ ، 31 دسمبر‬‮ 2025 

اومیکرون کی لہر جلد ختم ہوجائے گی، ماہرین پر امید

datetime 10  جنوری‬‮  2022 |

نیویارک(این این آئی) امریکی ماہرین نے امید ظاہر کی ہے کہ کورونا وائرس کے اومیکرون ویریئنٹ سے پیدا ہونے والی نئی وبائی لہر جلد ہی ختم ہوجائے گی۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ بات انہوں نے جنوبی افریقہ اور برطانیہ کے اعداد و شمار کی بنیاد پر کہی جہاں اومیکرون سے متاثرہ افراد کی تعداد میں بہت تیزی سے اضافہ ہوا تھا

لیکن حالیہ چند دنوں میں وہاں اس ویریئنٹ کے متاثرین کی تعداد میں نمایاں طور پر کمی واقع ہوچکی ہے۔میری لینڈ، میساچیوسٹس کے جان ہاپکنز اسکول آف میڈیسن میں وبائی امراض کے پروفیسر ڈاکٹر رابرٹ سی بولنگر نے ان اعداد و شمار کی روشنی میں پیش گوئی کی کہ امریکا کی شمالی ریاستوں میں آئندہ چار ہفتوں کے دوران اومیکرون ویریئنٹ کی وجہ سے کورونا وبا کی لہر اپنے عروج کو پہنچے گی لیکن بہت تیزی سے ختم بھی ہوجائے گی۔طبی ویب سائٹ ہیلتھ لائن پر حالیہ دنوں میں شائع ہونے والی اس رپورٹ کا تعلق اگرچہ امریکا سے ہے لیکن کووِڈ 19 وبا کے عالمی رجحانات تقریبا ساری دنیا میں یکساں ہیں۔لہذا امید کی جاسکتی ہے کہ دیگر ممالک میں بھی کورونا وبا کا تیز رفتار پھیلا دیکھنے میں آئے گا جو صرف چند ہفتوں میں کم ہوجائے گا۔واضح رہے کہ ڈیلٹا کے مقابلے میں اومیکرون ویریئنٹ کئی گنا تیزی سے پھیلتا ہے لیکن اس کے اثرات کی شدت خاصی کم ہوتی ہے۔یہی وجہ ہے کہ اب تک اومیکرون ویریئنٹ کے باعث اسپتال میں داخل ہونے اور مرنے والوں کی شرح بہت کم ہے۔اومیکرون ویریئنٹ کا ایک اور فائدہ یہ بھی ہے کہ اگر کوئی شخص اسے شکست دینے میں کامیاب ہوجائے تو وہ ڈیلٹا ویریئنٹ سے بھی قدرتی طور پر محفوظ ہوجاتا ہے۔البتہ ان معلومات کا مطلب ہر گز یہ نہیں کہ احتیاطی تدابیر ترک کردی جائیں اور خود کو اومیکرون ویریئنٹ سے متاثر ہونے دیا جائے؛ کیونکہ وائرس جتنے زیادہ لوگوں کو متاثر کرے گا، اس کے تبدیل ہوکر نئے ویریئنٹس بننے کا امکان بھی اتنا ہی زیادہ ہوگا، جو موجودہ ویریئنٹس سے زیادہ خطرناک اور ہلاکت خیز بھی ہوسکتے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…