اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) عوام کے لئے خوش خبری ، ڈالر جلد5 روپے تک گرنے کا امکان، پرانے ڈالر کے کیش کا مسئلہ حل کئے جانے کی یقین دہانی ، وزیر خزانہ شوکت ترین اور گورنر رضا باقر نے اسٹیٹ بینک کو ہدایت کی کہ روزانہ کی بنیاد پر پرانے ڈالرز ایکسپورٹ کرنے کی اجازت دی جائے، روزنامہ جنگ کی رپورٹ کے مطابق ایکسچینج کمپنیز ایسو سی ایشن آف پاکستان (ECAP) کے
چیئرمین ملک محمد بوستان نے کہا ہےکہ اگر حکومت ہمارے دیرینہ مسائل حل کر دے تو ہم سالانہ 10 ارب ڈالر سے زیادہ حکومت کوفراہم کر سکتے ہیں ،حکومت پرانے ڈالر ایکسپورٹ کرنے کی اجازت دے تو عوام کے یہ کروڑوں ڈالر زتبدیل ہو کر بینک اکائونٹ میں ڈپازٹ ہو سکتے ہیں، افغانستان کو ایکسپورٹ کرنے والے ایکسپورٹر کو حکومت نے بینک کائونٹر پر کیش ڈالر جمع کرانے کی اجازت دی ہوئی ہے اُسے فوری طور پر ختم کیا جائے کیونکہ اس سہولت کا بہت زیادہ غلط استعمال ہو رہا ہے، ملک بوستان نے تجویز دی کہ اگر حکومت آج ہی کمرشل بینکوں پر یہ پابندی عائد کر دے کہ وہ خریدے بغیر امپورٹر کو فارورد میں ڈالر زہر گز فروخت نہ کریں ،اگر یہ فیصلہ ہو جائے توبہت جلد ڈالر کم از کم 5 روپے تک گرسکتا ہے، یہ تجاویز ایسوسی ایشن نے کراچی میں وزیر خزانہ شوکت ترین اور گورنر اسٹیٹ بینک باقر رضا سے ملاقات میں پیش کیں ، ملاقات میں ایسوسی ایشن کے حاجی رمضان اور ناصر یوسف کے ساتھ زوم پر صدر شیخ الائودین اور وائس چیئرمین شیخ مرید بھی موجود تھے۔ ملک بوستان نے وزیراعظم سے درخواست کی کہ
جس طرح حکومت کمرشل بینکوں کو بیرون ممالک سے ورکر ریمیٹنس لانے پر فی ڈالر 6 روپے ری بیٹ دیتی ہے اسی طرح اگر ایکسچینج کمپنیوں کو بھی ری بیٹ دیا جائے تو ہم سالانہ 10 ارب ڈالر لانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ یہ لیٹرملنے کے بعد وزیر اعظم کے سیکرٹری نے چیئرمین ملک بوستان سے رابطہ کر کے بتایا کہ آپ کا لیٹر وزیراعظم صاحب کو مل گیا ہے اُنہوں نے وزیر خزانہ اور گورنر
صاحب کو کہا ہے کہ آپ سے میٹنگ کر کے ایکسچینج کمپنیوں کے مسائل کو حل کیا جائے اور قابل تجاویز پر عمل کیا جائے۔ وزیر خزانہ شوکت ترین نے اس سلسلے میں ہی یہ میٹنگ طلب کی تھی، اُنہوں نے ایکسچینج کمپنیوں کے ملک میں اربوں ڈالر انٹر بینک میں سرنڈر کرنے پر تعریف کی اور وعدہ کیا کہ حکومت جس طرح کمرشل بینکوں کو ملک میں ان ورڈ ریمیٹنس لانے پر Rebate دیتی
ہے اسی ریشو سے ایکسچینج کمپنیوں کو بھی Rebate دیا جائیگا۔ شوکت ترین نے کہا کہ اس وقت ملک کو فار ن ایکسچینج کی شدید ضرورت ہے۔ ایکسچینج کمپنیاں زیادہ سے زیادہ فارن ایکسچینج حکومت کو فراہم کریں۔ملک بوستان کاکہناہےکہ اسٹیٹ بینک ہمیں 100 انٹرنیشنل منی ٹرانسفر کمپنیوں کے ساتھ ایگریمنٹ کرنے کی اجازت دیں، اس وقت پبلک کے پاس گھروں اور لاکروں میں
کروڑوں پرانے ڈالر جوکہ مورخہ2013سے پہلے جاری ہوئے ہیں پڑے ہوئے ہیں جو کہ کمرشل بینک نہ تو پبلک سے اور نہ ہی ایکسچینج کمپنیوں سے خرید رہے ہیں نہ ہی ڈالر اکائونٹ میں ڈیازٹ کر رہے ہیں جس کی وجہ سے پبلک بہت پریشان ہے ،اس تجویز کو وزیر خزانہ اور گورنر نے مثبت قرار دیتے ہوئے اسٹیٹ بینک کو کہا ہے کہ آپ روزانہ کی بنیاد پر پرانے ڈالر ایکسپورٹ کرنے کی اجازت دیں۔