لندن کے اوتھ کمشنر نے رانا شمیم کے بیان حلفی کی تصدیق کردی

27  دسمبر‬‮  2021

لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) لندن کے اوتھ کمشنر نے رانا شمیم کے بیان حلفی کی تصدیق کردی، انہوں نےز ور دیا کہ رانا شمیم نے ان کے ساتھ اکیلے ملاقات کی تھی۔روزنامہ جنگ میں مرتضیٰ علی شاہ کی خبر کے مطابق لندن نوٹری پبلک ،جس نے گلگت بلتستان کے سابق چیف جسٹس جسٹس (ر) رانا شمیم ​​کے حلف نامے کی تصدیق کی اور مہر لگائی ، نے ثاقب نثار کے خلاف بدعنوانی کے سنگین الزامات پر

مشتمل گلگت بلتستان کے ریٹائرڈ چیف جج کے حلف نامے کی اشاعت کے بعد دی نیوز کے ساتھ اپنے دو انٹرویوز کے علاوہ کسی بھی سرکاری بیان یا کسی بھی میڈیا آؤٹ لیٹ کو انٹرویو دینے کی سختی سے تردید کی ہے۔ رانا شمیم نے حلف نامے میں کہا تھا کہ سابق چیف جسٹس آف پاکستان نے 2018 کے انتخابات سے قبل نواز شریف اور مریم نواز کی ضمانتیں مسترد کرنے کے لیے عدالتی ہیرا پھیری کا حکم دیا تھا۔ چارلس گتھری نے کہا کہ وہ اپنے اس بیان پر قائم ہیں کہ حلف نامے پر دستخط کے وقت جسٹس رانا شمیم ​​ان سے اکیلے ملے تھے اور یہ کہ انہوں نے تمام قانونی تقاضے پورے کئے۔ جسٹس رانا شمیم ​​نے چارلس گتھری کے دستخط شدہ حلف نامے کی بھی تصدیق کی ہے جس پر ان کے دستخط موجود ہیں۔ رانا شمیم ​​اور چارلس گتھری دونوں نے اس کی تصدیق کی ہے کہ انصار عباسی کی جانب سے دی نیوز میں شائع ہونے والا حلف نامہ حقیقی تھا اور اس میں کسی قسم کی ہیرا پھیری نہیں کی گئی۔ نوٹری پبلک لندن کے چارلس گتھری نے تصدیق کی کہ رانا شمیم ​​نے ان کے سامنے اپنا حلف نامہ دیا اور “میں نے دستخط شدہ حلف نامے

کی صداقت کی تصدیق کی”۔چارلس گتھری نے یہ جواب دینے سے انکار کر دیا کہ انہوں نے حلف نامے پر کہاں دستخط کیے لیکن انہوں نے یہ کہا کہ وہ اپنے دفتر، مؤکل کے گھر یا دفتر میں حلف نامے پر دستخط کر سکتے ہیں اور ایسا کرنے کے لیے کہیں بھی سفر کر سکتے ہیں جیسا کہ ایسا کرنا قانونی ہے بشرطیکہ کلائنٹ اپنی شناخت پیش کریں، دستاویزات کو ان کے ہونے کی تصدیق کریں اور اپنے ہوش

و حواس میں حلف لیں۔ انہوں نے کہا کہ رانا شمیم ​​نے انگلینڈ اور ویلز میں کام کرنے والے اوتھ کمشنرز کے قوانین کے مطابق تمام تقاضوں کو پورا کیا۔ چارلس گتھری، جنہوں نے پاناما مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی کارروائی کے دوران پاکستان ہائی کمیشن لندن کے لیے کام کیا جب قومی احتساب بیورو (نیب) کو عدالتوں میں پیش ہونے کے لیے لندن سے تصدیق شدہ کاغذات درکار تھے،

نے کہا کہ جسٹس (ریٹائرڈ) رانا شمیم ​​نے حلف کے تحت بیان دیتے ہوئے میرے ساتھ اکیلے وقت گزارا۔ انہوں نے کہا کہ ریٹائرڈ جج بیان دیتے وقت کسی قسم کے دباؤ میں نہیں تھے۔ انہوں نے اپنی مرضی سے حلف اٹھایا۔ چارلس گتھری نے تصدیق کی کہ انہوں نے حکومت پاکستان کے لیے بھی کام کیا ہے اور انگلینڈ اور ویلز کے دائرہ اختیار کے تحت لندن کے لیے ایک نوٹری پبلک اور نوٹری پبلک کمشنر

کی حیثیت سے ایون فیلڈ کیس میں پاکستان ہائی کمیشن کے لیے 2017 میں برطانیہ کے کاغذات کی تصدیق کی ہے۔ رپورٹ کی اشاعت کے بعد پی ٹی آئی کے وزراء اور حکومتی مشیروں نے رانا شمیم ​​کے حلف نامے پر سوال اٹھائے۔ وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا کہ تازہ ترین پیش رفت نے ایک بار پھر شریف خاندان کے سسیلین مافیا کے طور پر بے نقاب کر دیا ہے اور کس طرح وہ مافیا کی

طرح عدالتوں اور اداروں کو بلیک میل کرنے کی طاقت رکھتے ہیں۔ وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا کہ شریف صاحبان صرف اثر و رسوخ خریدنے یا سپریم کورٹ پر جسمانی حملہ کرکے انصاف کو ناکام بنانے کی کوشش سے آگے نہیں بڑھ سکتے۔ وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب مرزا شہزاد اکبر نے کہا کہ شریف خاندان نے عدلیہ پر حملہ کرنے کا منصوبہ بنایا تاکہ اس کے خلاف کارروائی

کو متاثر کیا جا سکے اور اس انکشاف کے ساتھ کہ نواز شریف نے رانا شمیم ​​کو دفتر میں اپنی موجودگی میں مشکوک حلف نامے پر دستخط کرائے تھے۔ تاہم چارلس گتھری نے کہا کہ انہوں نے کسی میڈیا کو کوئی بیان نہیں دیا اور نہ ہی ایسا کوئی دعویٰ کیا جیسا کہ حوالہ دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رانا شمیم ​​کا حلف نامہ دی نیوز کے ذریعے منظر عام پر آنے کے بعد انہیں کافی توجہ ملی اور کئی لوگوں نے کاغذات کی تصدیق کے لیے ان سے رابطہ کیا۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…