اسلام آباد( مانیٹرنگ ڈیسک ) ایف بی آر کے ان لینڈر یونیو سروس کے چار اعلیٰ ترین افسران کے کروڑ وں روپے کے جعلی ٹیکس ریفنڈز اسیکنڈل میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے جس پر وفاقی ٹیکس محتسب نے ان افسران کو فوری طور پر موجودہ عہدوں سے ہٹانے اور ان کیخلاف
فوجداری اور تادیبی کارروائی کرنے کی ایف بی آر کو ہدایت کی ہے،روزنامہ جنگ میں تنویر ہاشمی کی شائع خبر کے مطابق وفاقی ٹیکس محتسب کے جاری اعلامیہ میں کہنا ہے وفاقی ٹیکس محتسب کےسوموٹو نوٹس کےذریعے کی گئی تحقیقات کے مطابق ایف بی آر کے ان لینڈر یونیو کے گریڈ 21کے افسراور چیف کمشنر کارپوریٹ ٹیکس آفس لاہور چوہدری محمد طارق جو اس وقت ایڈیشنل کمشنر آئی آر تعینات تھے ، گریڈ 21کے ممبر بے نامی ایڈجیوکیٹنگ اتھارٹی سید ندیم حسین رضوی جو اس وقت چیف کمشنر سی آر ٹی او لاہور تعینات تھے ، اس وقت کے کمشنر سی آر ٹی او لاہور گریڈ 21کے افسرڈاکٹر سرمد قریشی اور اس وقت کے ڈپٹی کمشنر آئی آر اشفاق احمد چاروں افسران مجموعی طور پر12کروڑ3 3 لاکھ64ہزار روپے کے جعلی ٹیکس ریفنڈز میں ملوث پائے گئے ، تحقیقات کے مطابق میسرز چائنا نیشنل الیکٹرک وائر اینڈ کیبل امپورٹ اینڈ ایکسپورٹ کارپوریشن جو ایسوسی ایشن آف پرسنز کے طور پر رجسٹرڈ کمپنی ہےجس نے 2012میں دو کروڑ61 لاکھ19ہزار روپے کے انکم ٹیکس ریفنڈ کا کیس دائر کیا نان ریذیڈنٹ کمپنی ہونے کے ناطے 2012کیلئے انکم ٹیکس ریفنڈز کا کلیمزناقابل قبول ہونا چاہئے تھا، پوسٹ آڈٹ رپورٹ سے معلوم ہوا کہ مذکورہ کمپنی نے 2007، 2008، 2009اور 2011 میں ٹیکس ریفنڈ ز کلیمز دائر کیے جو بالترتیب دو کروڑ67لاکھ78ہزار ، دوکروڑ52لاکھ64ہزار ، سات کروڑ11لاکھ51ہزار ا ور ایک لاکھ70ہزار روپے ہیں۔