اسلام آباد( مانیٹرنگ ڈیسک ، این این آئی ) مشیر خزانہ شوکت ترین نے پریس کانفرنس کا آغاز کرتے ہی کہا شیر آیا ، شیر آیا ، شیر آیا سارا کچھ آپ لوگ کہتے تھے اور میں چپ رہتا تھا ،مجھے معلوم تھا کہ شیر نے ایک دن تو آ ہی جانا ہے ،روزنامہ جنگ میں تنویر ہاشمی کی خبر کے مطابق بعدازاں انہوں نے ایک سوال پر وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ شیر آیا میں
نے اپنے بارے میں نہیں کہا بلکہ روزانہ ہی مجھ سے پوچھا جاتا تھا کہ آئی ایم ایف کا شیر آیا نہیں آیا کیوں نہیں آیا تو میں نے کہا کہ وہ شیر آہی گیا ،انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ ہماری ٹیم نے کامیابی سے مذاکرات مکمل کیے ، بعض لوگ کہتے تھے کہ کمزور ٹیم ہے ، لیکن انہوں نے کافی محنت کی حالانکہ یہ پہلے کی نسبت اتنی تجربہ کار ٹیم نہیں تھی۔دوسری جانب پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان سٹاف لیول ایگریمنٹ طے پا گیا جس کے مطابق پاکستان کو ایک ارب ڈالر سے زیادہ کی اگلی قسط جاری کی جائے گی، آئی ایم ایف کا ایگزیکٹو بورڈ چھٹے جائزے کی تکمیل کی حتمی منظوری دے گا۔ جاری اعلامیہ کے مطابق آئی ایم ایف نے کہاکہ قرض پروگرام کی بحالی پیشگی شرائط پر عمل درآمد سے مشروط ہوگی، اگلی قسط کے اجراء سے پاکستان کو فراہم کردہ رقم 3 ارب ڈالر سے تجاوز کر جائے گی۔ اعلامیہ کے مطابق پاکستان نے جون تک کے کارکردگی اہداف بڑے مارجن سے پورے کر لیئے، آئی ایم ایف نے فیٹف پلان پر
عمل درآمد کی بھی تعریف کی ۔ اعلامیہ کے مطابق منی لانڈرنگ، ٹیرر فنانسنگ کیخلاف پیش رفت کی گئی۔ آئی ایم ایف نے کہاکہ ایف بی آر کے ٹیکس محاصل میں بہتری آئی، کرنٹ اکائونٹ خسارہ بڑھا، روپے کی قدر میں کمی آئی ، رواں سال جی ڈی پی گروتھ 4 فیصد سے زیادہ رہنے کا امکان ہے ۔ آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان نے جون تک کارکردگی اہداف
بڑے مارجن سے پورے کرلیے، پاکستان پر عالمی سطح پر بڑھتی قیمتوں کا اثر پڑا، فیٹف پلان پر عمل درآمد ، ایف بی آر اور اسٹیٹ بینک کی کارکردگی کی تعریف بھی کی گئی ہے اسٹیٹ بینک کو خود مختار کرنے کے بل کو سراہا گیا، برآمدات کو بڑھانے کے لیے بہتر قانون سازی کی جائے، سروسز کی سپلائی بہتر کرنا ہوگی، براہ راست بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ کرنا ہوگا جب کہ تعلیم اور انسانی وسائل میں سرمایہ کاری کو بڑھانا ہوگا۔