لندن (این این آئی )برطانیہ کے ایک اسپتال میں 99 لاشوں کے ساتھ زیادتی کرنے والے ملزم کو گرفتار کر لیا گیا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 67 سالہ فلر نامی ملزم برطانیہ کے اسپتال میں 30 سال سے بطور الیکٹریشن کام کر رہا تھا۔رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ
ملزم لاشوں کے ساتھ زیادتی کرنے کے بعد ان کے نام ایک خفیہ ڈائری میں درج کرتا تھا، اس نے یہ راز اپنی بیوی کو بھی بتا رکھا تھا۔پولیس نے ملزم کو ایک خاتون کے قتل کی تحقیقات کے سلسلے میں حراست میں لیا، پولیس کے مطابق خاتون کو زیادتی کے بعد بے دردی سے قتل کیا گیا تھا۔رپورٹ کے مطابق پولیس کو بالکل بھنک نہیں تھی کہ جس شخص کو گرفتار کیا گیا ہے وہ لاشوں کے ساتھ زیادتی کرنے میں بھی ملوث ہے۔پولیس نے جب ملزم کے گھر کی تلاشی لی تو انہیں لاشوں کے ساتھ زیادتی کرنے کی ویڈیوز سے بھی ہارڈ ڈسک اور چند تصاویرملیں۔اس کے علاوہ پولیس ملزم کی خفیہ ڈائری تلاش کرنے میں بھی کامیاب رہی،رپورٹ کے مطابق پولیس کا ماننا ہے کہ ملزم نے اپنے 30 سالہ کیریئر کے دوران ممکنہ طور پر 100 سے زائد خواتین کی لاشوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا ہو گا۔ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا کہ ملزم نے 9 سال کی سب سے کم عمر لڑکی کی لاش اور 100 سال کی سب سے ضعیف خاتون کی لاش کو بھی اپنے گھناونے فعل کا نشانہ بنایا۔