اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک ٗاین این آئی)نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ممتاز پاکستانی کرکٹر جاوید میانداد کا کہنا تھا کہ میچ میں ایک وقت ایسابھی آیا جب میچ پھنس گیا تھا اور ہماری ٹیم انڈر پریشر ہو گئی تھی ، وہ تو اچھا ہو گیا کہ آصف علی نے ایک ہی اوور میں میچ ختم کردیا ،ایسے ٹورنامنٹ میں کپ جیتنا اہم ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ افغانستان کی قوم کھیلوں سے پیار
کرنے والی ٹیم ہےتاہم پاکستان کے خلاف میچ میں افغان کھلاڑیوں کا رویہ اچھا نہیں تھا ،افغانستان کو پاکستان نے بہت کچھ دیا ہے،میں اس بات کا گواہ ہوں کہ ہم انہیں بلا کر کھلاتے تھے،ابھی آپ کی کرکٹ اتنی بڑی ہوئی نہیں ہے، جس طریقے سے آپ پاکستانی کھلاڑیوں کے ساتھ مذاق کر رہے تھے،دونوں ملکوں کے لئے اس طرح کا رویہ اچھا نہیں ہے۔جاوید میانداد نے مزید کہا کہ افغانستان ٹیم ابھی سیکھیں گے اور کھیلیں گے،اگر ابھی سے ان میں یہ چیزیں آ جائیں گی جو بڑی ٹیم کرتی ہے تو ان کے لئے مشکلات ہوں گی ،جب ہم آسٹریلیا یا ویسٹ اینڈیز جاتے تھے تو وہ ٹیمیں ایسا رویہ رکھتی تھیں،میں چاہتا ہوں کہ کرکٹ ہو اور خصوصا ہمسایہ ممالک دوستوں کی طرح کرکٹ کھیلیں،میرا افغانستان کی ٹیم کو مشورہ ہے کہ ابھی اپنی توجہ صرف کرکٹ پر مرکوز رکھے اور دوسری ٹیموں کے ساتھ اپنے اچھے تعلقات رکھے،افغان کھلاڑی اپنا ٹیمپر لوز نہ کریں ورنہ اس سے ان کی کرکٹ دور جائے گی۔دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ میں نے افغان ٹیم کی طرح کسی کرکٹ ٹیم کو اتنا تیزی سے اوپر آتا نہیں دیکھا۔
اپنے ٹوئٹ میں وزیراعظم عمران خان نے پاکستان کرکٹ ٹیم کی فتح پر خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کو مبارک ہو ساتھ ہی انہوں ںے افغان کرکٹ ٹیم کی بھی تعریف کی۔وزیراعظم نے کہا کہ میں نے افغان ٹیم کی طرح کسی کرکٹ ٹیم کو اتنا تیزی سے اوپر آتا نہیں دیکھا، افغانستان کی کرکٹ ٹیم کم وقت میں مضبوط ٹیم ابھر کر سامنے آئی ہے، اسی جذبے اور ٹیلنٹ کے ساتھ افغان کرکٹ کا مستقبل روشن ہے۔