اسلام آباد (آن لائن، این این آئی) حکومت نے تعلیمی اداروں کو معمول کے مطابق کھولنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اور نینشل کمانڈ اینڈ آپریشنز سنٹر (این سی او سی) کے سربراہ اسد عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا کہ ملک بھر میں کورونا وائرس پھیلاؤ کم ہو گیا ہے۔ٹویٹر پر انہوں نے مزید لکھا کہ 50فیصد حاضری کی شرط ختم کر دی گئی،
کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں کمی کے باعث این سی او سی نے تعلیمی اداروں کو معمول کے مطابق کھولنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کر لیا ہے ، پیر سے تعلیمی اداروں کو معمول کے مطابق کلاسز کی اجازت ہوگی۔ قبل ازیں وفاقی وزیر منصوبہ بندی اور چیئرمین این سی اوسی اسد عمر کی زیرصدارت این سی اوسی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں کورونا وباء کے پھیلاؤ کی صورتحال اور ویکسی نیشن کے ڈیٹا کے پیش نظر پیر سے تعلیمی ادارے معمول کے مطابق کھولنے کا فیصلہ کیا گیا۔وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ پیر 11 اکتوبر سے تمام تعلیمی اداروں میں کلاسز معمول کے مطابق ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں معمول کے مطابق کلاسیں شروع کرنے کی اجازت کا فیصلہ کورونا بیماری کے پھیلاؤ میں کمی اور سکولوں میں ویکسی نیشن کے پروگرام کے آغاز کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔ دوسری جانب وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ قدرتی آفات کے خطرات موسمیاتی تبدیلی کے باعث بڑھتے جارہے ہیں،انفارمیشن کی ترسیل اور کوارڈینیشن میں بہتری لانے سے قدرتی آفات کا بہتر انداز میں مقابلہ کیا جاسکے گا۔نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے زیر اہتمام ڈیزاسٹر ریزیلئنس کی جانب سے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے اسد عمر نے کہاکہ قدرتی آفات کے خطرات موسمیاتی تبدیلی کے باعث بڑھتے جارہے ہیں، قومی منصوبہ بندی میں اس کی شمولیت ناگزیر ہوگئی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہاکہ اگلے 10سال میں بجلی پیداواری منصوبہ میں قابل تجدید توانائی پر توجہ دی گئی ہے، وزیر اعظم کا 10ارب درختوں کا منصوبہ بھی موسمیاتی تبدیلی کے اثرات میں کمی کیلئے ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ این ڈی ایم اے فعال اور متحرک ادارہ ہے، پی ڈی ایم اے کو بھی فعال بنانا ہے، انفارمیشن کی ترسیل اور کوارڈینیشن
میں بہتری لانے سے قدرتی آفات کا بہتر انداز میں مقابلہ کیا جاسکے گا۔ اسد عمر نے کہاکہ کورونا وباء کے دوران وفاق اور صوبوں کے درمیان ربط کی مثال قائم کی، ہم نے دنیا سے سیکھنا ہے، ان کے ساتھ مل کر چلنا ہے۔ اسد عمر نے کہاکہ فیصلہ ہمیشہ مقامی حالات اور اداروں کی صلاحیت کو سامنے رکھ کر کرنا ہے۔