منگل‬‮ ، 18 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

وزیراعظم عمران خان اور امریکی صدر میں فون کال کے انتظام کیلئے با اثر پاکستانی نژاد امریکیوں کی مدد لینے کا فیصلہ

datetime 6  اکتوبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان وزیراعظم عمران خان اور امریکی صدر جو بائیڈن کے درمیان کال کا بندوبست کرنے کے لیے ایک بااثر پاکستانی نژاد امریکی کے روابط استعمال کر رہا ہے۔اس بات کا انکشاف ذرائع نے ایکسپریس ٹریبیون کو کیا۔یہاں یہ بات قابل غور ہے کہ اگرچہ نو منتخب امریکی صدور کے لیے دنیا بھر کے وزرائے اعظم سے بات کرنا

عام بات ہے ۔موجودہ امریکی صدر جو بائیڈن نے تاحال وزیراعظم عمران خان کو ٹیلی فون نہیں کیا۔بائیڈن کے پیشرو ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران پاکستان پر تنقید کی تھی۔تاہم ، ٹرمپ نے اپنی حلف برداری کی تقریب کا انتظار تک نہیں کیا کہ اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف سے بات کریں۔ ٹرمپ نے یہاں تک کہ نواز شریف کو لاجواب آدمی کہا۔تاہم ، جو بائیڈن کو امریکی صدر بنے کئی ماہ ہو چکے ہیں ، لیکن انہوں نے وزیر اعظم عمران خان کو فون نہیں کیا۔مبصرین کا کہنا ہے کہ اس سے اندازہ ہو سکتا ہے کہ پاکستان اب امریکہ کے لیے ترجیح نہیں رہا۔پاکستان نے اس مسئلے پر اپنی مایوسی کا اظہار کیا ہے اور وزیر اعظم عمران خان نے اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں یہ کہتے ہوئے اس مسئلے کو کم کرنے کی کوشش کی ہے کہ شاید امریکی صدر مصروف ہوں۔تاہم ، ایکسپریس ٹریبیون کے حوالے سے ذرائع کے مطابق ، پاکستان نے وزیر اعظم عمران خان اور امریکی صدر جو بائیڈن کے درمیان کال کا بندوبست کرنے کے لیے ایک

”بااثر” پاکستانی  نژاد امریکی سے رابطہ کیا ہے۔یہ بااثر پاکستانی  نژاد امریکی جو بائیڈن کا دوست ہے۔یہ بات قابل غور ہے کہ پاکستان ماضی میں امریکی صدور کے ساتھ رابطے کے غیر رسمی ذرائع استعمال کرتا رہا ہے۔ٹرمپ کے دور میں ، پاکستانی نے ٹرمپ کے داماد ، جیرڈ کشنر ، اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا استعمال کرتے ہوئے امریکی صدر سے براہ راست

رابطہ قائم کیا۔امریکی سینیٹر لنڈسے گراہم ، جو وزیراعظم عمران خان کے وژن سے متاثر ہوئے ، نے بھی ٹرمپ اور وزیراعظم عمران کے درمیان رابطہ قائم کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ان چینلز کی وجہ سے ، وزیر اعظم عمران خان نے ڈونلڈ ٹرمپ سے اتنی مختصر مدت میں تین بار ملاقات کی۔تاہم ، کچھ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بائیڈن نے ایک مختلف انداز اختیار کیا ہے۔

موضوعات:



کالم



عمران خان کی برکت


ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…