منگل‬‮ ، 16 دسمبر‬‮ 2025 

لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی سرکاری رہائش گاہ کیلئے ساڑھے 5لاکھ سے زائد مالیت کے75 انچ ٹی وی خریداری کا اشتہار، سوشل میڈیا پر ہنگامہ مچ گیا

datetime 23  ستمبر‬‮  2021 |

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک )لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے دفتر کی جانب سے حال ہی میں ان کی سرکاری رہائش گاہ کے لیے ایک 75 انچ کے ٹی وی کی خریداری کا اشتہار سامنے آیا۔ اشتہار میں ٹی وی کی خریداری کے لیے ٹینڈر طلب کیے گئے ہیں۔بی بی سی اردو کے مطابق اشتہار میں بتایا گیا ہے کہ اس ٹینڈر کے لیے بولی دینے والی کمپنیوں کے

لیے ضروری ہو گا کہ وہ 75 انچ ٹی وی کی کل قیمت کا تین فیصد سکیورٹی کے طور پر جمع کروائیں گے۔ تین فیصد سکیورٹی کی مد میں جمع کروائے جانے والی رقم 17550 روپے بتائی گئی ہے۔اس حساب سے لاہور کے علاقے جی او آر 1 میں واقع چیف جسٹس ہاس کے لیے درکار پچھتر انچ ٹی وی کی کل قیمت کا تخمینہ پانچ لاکھ پچاس ہزار سے زیادہ بنتا ہے۔اشتہار سامنے آنے کے بعد سوشل میڈیا پر یہ بحث کی جا رہی ہے کہ کیا سرکاری افسران کے لیے اس نوعیت کی تفریح کی اشیا کی خریداری عوام کے ٹیکس کے پیسے سے کی جانی چاہیے یا نہیں؟اس اشتہار کے بعد سوشل میڈیا پر ہی ایک خط بھی پوسٹ کیا گیا ہے۔ خط کے مندرجات میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ خط لاہور کے علاقے عسکری الیون کے ایک رہائشی قیس محمد حسین نے لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے نام تحریر کیا ہے۔ خط میں انھوں نے چیف جسٹس سے اپیل کی ہے کہ وہ قومی خزانے سے اس ٹی وی کی قیمت ادا نہ کریں۔انھوں نے سوالیہ انداز میں پوچھا کہ

کیا آپ سمجھتے ہیں کہ ہمارا غریب ملک اور اس کے ٹیکس ادا کرنے والے عوام اس خرچ کا بوجھ برداشت کر سکتے ہیں۔انھوں نے اپنے اندازے کے مطابق یہ بھی بتایا کہ ایک جیف جسٹس کی ماہانہ تنخواہ دس لاکھ روپے سے زیادہ ہوتی ہے اور دیگر مراعات اس کے علاوہ ہیں۔ لاہور ہائی کورٹ کی ویب سائٹ پر ججوں کی تنخواہوں کے حوالے سے جاری کردہ دستیاب معلومات کے مطابق یہ دعویٰ درست ہے۔سوشل میڈیا پر جاری بحث میں یہ سوال بھی پوچھا جاتا رہا ہے کہ خاص طور پر وہ سرکاری افسران جن کی ماہانہ تنخواہ اور مراعات کی مد میں ملنے والی رقم لاکھوں روپے میں ہے انھیں ایسی ذاتی نوعیت کی اشیا اپنی جیب سے کیوں نہیں خریدنی چاہئیں؟

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…