اسلام آباد(اے پی پی ٗ این این آئی)نیشنل کمانڈاینڈ آپریشن سنٹر (این سی اوسی ) نے یکم اکتوبرسے ایسے تمام افراد جنہوں نے ویکسین نہیں لگوائی ان پر روزمرہ زندگی کے استعمال کی بہت ساری سہولیات کی بندش کا اعلان کردیا ہے۔منگل کو این سی او سی کی جانب سے جاری ٹویٹ میں عوام کو متنبہ کیا کہ یکم اکتوبر سے ایسے تمام افراد جنہوں نے ابھی تک ویکسین نہیں لگوائی ان پر روزمرہ
زندگی میں زیر استعمال بہت سی سہولیات کی بندش کر دی جائے گی۔لہذا تمام وہ افراد جنہوں نے ابھی تک کورونا ویکسین نہیں لگوائی وہ ویکسی نیشن کا عمل جلد از جلد مکمل کروایں تاکہ ان کی زندگی رواں دواں رہ سکے۔دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ نے زبردستی انسداد کورونا ویکسین لگوانے کیخلاف درخواست قابل سماعت ہونے پرفیصلہ محفوظ کرلیا،درخواست گزاروکیل کے خود بھی ویکسین نہ لگوانے کے انکشاف پرچیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دئیے کہ ڈونلڈ ٹرمپ بھی ویکسینیشن کے خلاف تھا، اب جوجوویکسینیشن نہیں کررہا وہ توپھرڈونلڈ ٹرمپ کا پیروکار ہوا ۔منگل کو چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے زبردستی انسداد کورونا ویکسنین لگوانے کیخلاف درخواست پرسماعت کی،عدالت کے استفسار پر درخواست گزاروکیل شاہینہ شہاب الدین نے ویکسین نہ لگوانیکا انکشاف کیا تو چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا کہ بغیرویکسینیشن عدالت آنے پرباراوربنچ نے پابندی عائد کرنے کا فیصلہ ہے آپ کورٹ کیسے آکتی ہیں؟ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے ویڈیو لنک کے ذریعے سماعت میں پیش ہونے کی تجویز دی عدالت نے وکیل کوویکسنیشن کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ پوری دنیا کے سائنسدان اس کو دیکھ رہے ہیں آپ ویکسینیشن کے بغیرسفر کیسے کرسکتی ہیں، بائیس کروڑعوام کے بھی حقوق ہیں جن کو تو متاثرنہیں کرسکتے ،عدالت نے وکیل کے دلائل مکمل ہونے پر درخواست قابل سماعت ہونے پرفیصلہ محفوظ کرلیا۔