جمعرات‬‮ ، 02 اکتوبر‬‮ 2025 

حضرت علی ؓ نے رسول اللہ ﷺ سے فر ما تے سنا کہ میری امت پندرہ قسم کی برائیوں میں مبتلا ہو گی

datetime 11  ستمبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )آج ہم جس نازک دور سے گزر رہے ہیں اس میں ہر شخص نفسہ نفسی کا شکار نظر آ تا ہے اور جتنی فکر ہمیں دنیا سمیٹنے کی ہے اتنا ہی دور ہم دینی تعلیمات سے ہو تے جا رہے ہیں یوں تو ہم اپنے علماء اور مساجد کے اما موں سے ق ی ا م ت کی کچھ بڑی نشانیوں کے بارے میں سنتے رہتے ہیں۔ لیکن آج ہم آپ کو پندرہ حیران کر

دینے والی نشانیاں بتانے جا رہے ہیں جن کو سننے کے بعد آپ کو حضور ﷺ کے بے انتہا علم کہ نہ صرف اندازہ ہو گا بلکہ ان نشانیوں کے متعلق ارشاد فر ما یا کہ میری امت پندرہ قسم کی برائیوں کا ارتکاب کر ے گی جو آج کے دور میں ہمارے معاشرے میں ہی نہیں بلکہ ہمارے گھروں میں ہو رہی ہیں، انکو سن کر آپ خود کہیں گے کہ یہ سب حر ف بحرف ہمارے گھروں میں آج ہو رہا ہے اور ان براؤں کے متعلق یہاں تک ارشاد فر ما یا کہ اگر یہ برائیاں ہونے لگ جا ئیں تو اللہ تعالیٰ ہواؤں کو پاگل، زمیوں کو بے وفا اور زمینوں کو سرکش بنا دیتے ہیں۔ تو سوچا کیوں نہ آپ سب ناظرین کے سامنے بھی یہ باتیں رکھ دی جا ئیں تا کہ جانے انجانے میں جن چیزوں کا ہم شکار ہو رہے ہیں ان نشانیوں کو جان کر ہم ان سے خود بھی بچ سکیں اور اپنے گھر والوں کو بھی بچا سکیں۔ تو آپ حضرات کے علم میں اضافے کے لیے ایک بات بتاتے چلیں کہ اب تک جتنی نشانیوں کے متعلق حضور نے پیشنگوئی پر فرما ئی وہ آج حرف بحرف پوری ہو ر ہی ہیں ان واقعات

اور نشانیوں سے صرف مسلمانوں کا ایمان مضبوط ہو رہا ہے بلکہ ہمارے غیر مسلم بھائیوں کو بھی ان واقعات سے نفع پہنچے گا۔ اور وہ بھی یہ سن کر یقین کر لیں گے داعی اسلام علیہ الصلاۃ والسلام ان سب انسانوں کے سردار تھے جنہیں اس مالک حقیقی سے خصوصی تعلق تھا تو پیارے دوستوں یہ نشانیاں جن کے متعلق آپ کو بتانے جا رہے ہیں یہ حضور ﷺ کے

بے انتہاء سمد ر علم کا ایک قطرہ علمک مالم رکن تعلم “یعنی خدائی علم کا ایک چھوٹا سا نمونہ ہیں۔ چنانچہ حضرت علی ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فر ما یا کہ میری امت پندرہ قسم کی برائیوں کا ارتکاب کر ے گی تو امت پر بلا ئیں اور مصیبتیں آن پڑیں گے کسی نے پوچھا یا رسول اللہ وہ کیا کیا برائیاں ہیں؟ تو اس کے جواب میں آنحضرت ﷺ نے

ارشاد فر ما یا۔ نمبر ایک۔ جب مالِ غنیمت کو شخصی دولت بنا لیا جا ئے گا مال غنیمت کو دولت قرار دئیے جانے کا مطلب یہ ہے کہ اگر سلطنت کے اہل طاقت و ثروت اور اونچے عہدے دار مال غنیمت کو شرعی حکم کے مطابق تمام حقداروں کو تقسیم کرنے کی بجائے خود اپنے درمیان تقسیم کر کے بیٹھ جا ئیں اور محتاج و ضرورت مند چھوٹے لوگوں کو اس مال سے

محروم رکھ کر اس کو صرف اپنے مصرف میں خرچ کرنے لگیں تو اس کے معنی یہ ہوں گے کہ وہ اس مال غنیمت کے تمام حقداروں کا مشترکہ حق نہیں سمجھتے بلکہ ذاتی دولت سمجھتے ہیں۔ نمبر۔ دو جب امانت کو غنیمت سمجھ لیا جا ئے گا امانت کو مال غنیمت شمار کرنے سے مراد یہ ہے کہ جن لوگوں کے پاس امانتیں محفوظ کرائی جا ئیں وہ ان اما نتوں میں خیانت کرنے لگیں اور اما نت کے مالِ غنیمت کی طرح اپنا ذاتی حق سمجھنے لگیں جو د ش م ن وں سے حاصل ہو تا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایس 400


پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…