ہفتہ‬‮ ، 16 اگست‬‮ 2025 

حضرت علی ؓ نے رسول اللہ ﷺ سے فر ما تے سنا کہ میری امت پندرہ قسم کی برائیوں میں مبتلا ہو گی

datetime 11  ستمبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )آج ہم جس نازک دور سے گزر رہے ہیں اس میں ہر شخص نفسہ نفسی کا شکار نظر آ تا ہے اور جتنی فکر ہمیں دنیا سمیٹنے کی ہے اتنا ہی دور ہم دینی تعلیمات سے ہو تے جا رہے ہیں یوں تو ہم اپنے علماء اور مساجد کے اما موں سے ق ی ا م ت کی کچھ بڑی نشانیوں کے بارے میں سنتے رہتے ہیں۔ لیکن آج ہم آپ کو پندرہ حیران کر

دینے والی نشانیاں بتانے جا رہے ہیں جن کو سننے کے بعد آپ کو حضور ﷺ کے بے انتہا علم کہ نہ صرف اندازہ ہو گا بلکہ ان نشانیوں کے متعلق ارشاد فر ما یا کہ میری امت پندرہ قسم کی برائیوں کا ارتکاب کر ے گی جو آج کے دور میں ہمارے معاشرے میں ہی نہیں بلکہ ہمارے گھروں میں ہو رہی ہیں، انکو سن کر آپ خود کہیں گے کہ یہ سب حر ف بحرف ہمارے گھروں میں آج ہو رہا ہے اور ان براؤں کے متعلق یہاں تک ارشاد فر ما یا کہ اگر یہ برائیاں ہونے لگ جا ئیں تو اللہ تعالیٰ ہواؤں کو پاگل، زمیوں کو بے وفا اور زمینوں کو سرکش بنا دیتے ہیں۔ تو سوچا کیوں نہ آپ سب ناظرین کے سامنے بھی یہ باتیں رکھ دی جا ئیں تا کہ جانے انجانے میں جن چیزوں کا ہم شکار ہو رہے ہیں ان نشانیوں کو جان کر ہم ان سے خود بھی بچ سکیں اور اپنے گھر والوں کو بھی بچا سکیں۔ تو آپ حضرات کے علم میں اضافے کے لیے ایک بات بتاتے چلیں کہ اب تک جتنی نشانیوں کے متعلق حضور نے پیشنگوئی پر فرما ئی وہ آج حرف بحرف پوری ہو ر ہی ہیں ان واقعات

اور نشانیوں سے صرف مسلمانوں کا ایمان مضبوط ہو رہا ہے بلکہ ہمارے غیر مسلم بھائیوں کو بھی ان واقعات سے نفع پہنچے گا۔ اور وہ بھی یہ سن کر یقین کر لیں گے داعی اسلام علیہ الصلاۃ والسلام ان سب انسانوں کے سردار تھے جنہیں اس مالک حقیقی سے خصوصی تعلق تھا تو پیارے دوستوں یہ نشانیاں جن کے متعلق آپ کو بتانے جا رہے ہیں یہ حضور ﷺ کے

بے انتہاء سمد ر علم کا ایک قطرہ علمک مالم رکن تعلم “یعنی خدائی علم کا ایک چھوٹا سا نمونہ ہیں۔ چنانچہ حضرت علی ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فر ما یا کہ میری امت پندرہ قسم کی برائیوں کا ارتکاب کر ے گی تو امت پر بلا ئیں اور مصیبتیں آن پڑیں گے کسی نے پوچھا یا رسول اللہ وہ کیا کیا برائیاں ہیں؟ تو اس کے جواب میں آنحضرت ﷺ نے

ارشاد فر ما یا۔ نمبر ایک۔ جب مالِ غنیمت کو شخصی دولت بنا لیا جا ئے گا مال غنیمت کو دولت قرار دئیے جانے کا مطلب یہ ہے کہ اگر سلطنت کے اہل طاقت و ثروت اور اونچے عہدے دار مال غنیمت کو شرعی حکم کے مطابق تمام حقداروں کو تقسیم کرنے کی بجائے خود اپنے درمیان تقسیم کر کے بیٹھ جا ئیں اور محتاج و ضرورت مند چھوٹے لوگوں کو اس مال سے

محروم رکھ کر اس کو صرف اپنے مصرف میں خرچ کرنے لگیں تو اس کے معنی یہ ہوں گے کہ وہ اس مال غنیمت کے تمام حقداروں کا مشترکہ حق نہیں سمجھتے بلکہ ذاتی دولت سمجھتے ہیں۔ نمبر۔ دو جب امانت کو غنیمت سمجھ لیا جا ئے گا امانت کو مال غنیمت شمار کرنے سے مراد یہ ہے کہ جن لوگوں کے پاس امانتیں محفوظ کرائی جا ئیں وہ ان اما نتوں میں خیانت کرنے لگیں اور اما نت کے مالِ غنیمت کی طرح اپنا ذاتی حق سمجھنے لگیں جو د ش م ن وں سے حاصل ہو تا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…