دشمن آزمانا چاہتا ہے تو وہ ہمیں ہر لمحہ اور ہرمحاذ پر تیار پائے گا، آرمی چیف

6  ستمبر‬‮  2021

راولپنڈی ( آن لائن ) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ دشمن آزمانا چاہتا ہے تو وہ ہمیں ہر لمحہ اور ہرمحاذ پر تیار پائے گا،پاکستان کی حفاظت وسلامتی کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ،عوام کے تعاون کے بغیر کوئی بھی فوج ریت کی دیوار ثابت ہوتی ہے جیسے ہمسایہ ملک میں دیکھا، فوج  کی کامیابی بڑی حد تک عوام کی حمایت پر منحصر ہے،

کچھ لوگ ملک دشمن عناصر کے ہاتھوں استعمال ہورہے ہیں، اس کا مقصد پاکستان کی جڑوں کو کھوکھلا کرنا ہے، ایسے منفی عزائم کوکامیاب نہیں ہونے دیں گے،پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات میں کشمیر ایک کلیدی مسئلہ ہے اور ہم کشمیر کے بارے میں بھارت کے 5 اگست کے اقدام کو رد کرتے ہیں۔یوم دفاع پاکستان کی مرکزی تقریب جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) راولپنڈی میں ہوئی جہاں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی، قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر باجوہ سمیت سول اور عسکری قیادت شریک تھیں ۔ ۔ اس مو قع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ ہر آزمائش میں افواج پاکستان نے ثابت کیا ہے کہ ہر حالت میں ملک کا دفاع کرنا جانتے ہیں، اس کے لیے ہر قیمت ادا کرنے کو تیار ہیں۔ آج کے دن شہدا اور ان کے ورثا کے عز م و حوصلے کو سلام پیش کرتے ہیں، انہوں نے اپنے پیاروں کی جو قربانی دی اس کی پوری قوم مقروض ہے۔اگر کوئی دشمن ہمیں آزمانا چاہتا ہے تو ہر لمحہ اور ہر محاذ پر ہمیں تیار پائے گا،  قیام پاکستان سے لے کر آج تک کے مستحکم پاکستان کا سفر پاکستانی قوم کے جذبوں، ایثار اور وطن سے محبت کے عظیم روایات سے مزین ہے۔ ہمارے بزرگوں نے اپنی قربانی سے آزادی کی جو شمع جلائی، اس سے ابتداہی سے کڑے امتحانوں کا سامنا کرنا پڑا،

1948 ہو یا ستمبر 1965 کی جنگ، یا 1971 کی لڑائی، معرکہ کارگل ہو یا دہشت گردی کے خلاف طویل اور صبر آزما جنگ، ہر آزمائش نے ثابت کردیا ہے کہ ہم ہر حالت میں اپنے ملک کا دفاع کرنا جانتے ہیں اور اس کے لیے ہر قیمت ادا کرنے کو تیار ہیں۔ہم نے ہر دشمن کا ڈٹ کر مقابلہ کیا، تمام اندرونی و بیرونی سازشوں کو ناکام بنایا۔

جنرل قمر جاوید باجوہ نے مزید کہا کہ پاک فوج اور قوم کے رشتے نے دشمن کی چالوں کو ناکام بنایا، عوام کے تعاون کے بغیر کوئی بھی فوج ریت کی دیوار ثابت ہوتی ہے جیسے ہمسایہ ملک میں دیکھا، فوج کامیابی بڑی حد تک عوام کی حمایت پر منحصر ہے۔آرمی چیف نے کہا کہ آج کے دن تمام شہیدوں اور ان کے ورثا کے جذبے اور

صبر و استقامت کو بھی سلام پیش کرتے ہیں، جس طرح شہدا قوم کا فخر ہیں، آپ بھی ہمارا وقار ہے،آپ نے جو قربانیاں دی ہیں، پوری قوم آپ کی مقروض ہے میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ آپ کے پیاروں کی قربانیاں نہ کبھی فراموش ہوں گی اور نہ رائیگاں جائیں گی، آج کی تقریب کا مقصد اسی عہد کی تجدید ہے کہ ہم اپنے شہیدوں کو

کبھی نہ بھولیں اور  نہ بھولیں گے ان کے ورثا کی نگہبانی ہماری ذمہ داری ہے اور اس ملک کی سلامتی اور امن ہمیں ہر حال میں مقدم ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جہاں تک ہماری مشرقی سرحد کا تعلق ہے، اس میں بالخصوص 2019 کے بعد کئی نازک لمحات آئے، مگر پاکستان نے صبر اور تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک ذمہ دار ملک ہونے کا

ثبوت دیا تاہم ہماری امن پسندی کی خواہش کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے۔آرمی چیف نے کہا کہ میں یہ واضح کردینا چاہتا ہوں کہ پاکستان اور ہندوستان کے درمیان کشمیر کا مسئلہ کلیدی حیثیت رکھتا ہے، ہم کشمیر کے بارے میں ہندوستان کے 5 اگست 2019 کے تمام یک طرفہ اور غیر قانونی اقدام کو رد کرتے ہیں جو تمام بین الاقوامی

اصولوں کے منافی ہیں۔ ہم کشمیری عوام کے جذبہ حریت، شہیدوں کی قربانی اور خاص کر سید علی گیلانی کی طویل اور عظیم جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور یقین دلاتے ہیں ہم ہرسطح پر اپنے کشمیری بھائیوں کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھیں گے۔آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ہم سب کے لیے لمحہ فکریہ ہے کہ

کچھ لوگ ملک دشمن عناصر کے ہاتھوں استعمال ہورہے ہیں، اس کا مقصد پاکستان کی جڑوں کو کھوکھلا کرنا ہے، ایسے منفی عزائم کوکامیاب نہیں ہونے دیں گے۔قبل ازیں مرکزی تقریب کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا اور شہیدوں اور غازیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ترانے پیش کیے گئے۔تقریب میں تینوں مسلح افواج کے

سربراہان، شہدا، غازیوں اور حاضر سروس اور ریٹائرڈ افسران، ان کے اہل خانہ اور دیگر بھی شریک تھے ۔ہمارے شہدا ہمارا فخر، غازیوں اور شہیدوں سے تعلق رکھنے والے تمام رشتہ داروں کو سلام’ کے موضوع سے رواں برس یوم دفاع منایا جارہا ہے۔تقریب کے دوران پاک فوج کی جانب سے کارگل سمیت مختلف محاذوں میں دی جانے والی قربانیوں پر مشتمل ڈاکیومنٹری بھی دکھائی گئی۔مشہور گلوکار عاطف اسلم ، ساحر علی بگا سمیت  دیگر نے قومی ترانے پیش کیے۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…