کراچی(این این آئی) شرمیلا فاروقی نے اقرا عزیز کو کہا ہے کہ یاسر حسین کا بیٹے کا ڈائپر تبدیل کرنا فخر کرنے کی بات نہیں۔ملک بھر میں پڑھا لکھا طبقہ اور عورتوں کے حقوق کی تنظیمیں خواتین کو ان کا جائز مقام دلانے کی بات کرتیں ہیں، اس سلسلے میں مظاہروں کا اہتمام بھی کیا جاتا ہے۔سماجی میڈیا پر بھی اکثر اوقات خواتین سے متعلق کوئی نہ کوئی موضوع زیر بحث ہوتا ہے،
جس میں عام عوام کے علاوہ سیاست دان و اداکار بھی اپنا حصہ ڈالتے نظر آتے ہیں۔اب ایک دلچسپ صورتحال اس وقت پیدا ہوئی جب 28 دسمبر 2019 کے روز رشتہ ازدواج میں بندھنے والے مشہور اداکار اقرا عزیز اور یاسر حسین کی جوڑی ایک بار پھر خبروں کی زینت بن گئی۔ہوا کچھ یوں کے اقرا عزیز نے سماجی میڈیا انسٹاگرام پر یاسر حسین کی ایک تصویر پوسٹ کی، جس میں یاسر اپنے بیٹے کبیر کے کپڑے تبدیل کررہے ہیں۔اقرا نے تصویر کے کیپشن میں لکھا کہ کام پر جانے سے پہلے دائپر اور کپڑے تبدیل کرنے کا سیشن۔ یاسر نے پہلی بار کبیر کے کپڑے تبدیل کیے ہیں اور مجھے ان پر فخر ہے۔اقرا نے مزید لکھا کہ آپ نے زندگی کے اس نئے مرحلے میں ڈائپر تبدل کرنے سے لے کر میرے آرام کے دوران اسے سنبھالنے اور مجھے ناشتہ بنا کر دیتے ہوئے بہت مدد کی۔اقرا کی یہ پوسٹ پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والی شرمیلا فاروقی کی نظر سے گزری تو انہیں پسند نہیں آئی۔شرمیلا فاروقی نے تبصرے میں لکھا کہ مجھے خوشی ہے کہ آپ کا شوہر کام کررہا ہے، لیکن اس میں فخر کرنے کی یا کوئی خاص بات نہیں۔ تمام اچھے شوہر اپنے بچوں کیلئے ایسا کرتے ہیں۔انہوں نے اندر کی بات بتائی کہ میرے شوہر بیٹے کو نہلاتے، ڈائپر تبدیل کرتے اور فیڈر پلاتے ہیں۔ اگر میری طبیعت ٹھیک نہ ہو تو ہمارے بیٹے کو اس کے پری اسکول چھوڑنے بھی جاتے ہیں اور انہیں ایسا کرنا بہت پسند ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ بچے کی ذمہ داریاں بانٹنا والدین کا کام ہے، لیکن جب باپ بچے کے بنیادی کاموں میں ماں کی مدد کرے تو کیسے اس بات کو غیرمعمولی سمجھا جاتا ہے۔