اسلام آباد (این این آئی)ہائی کورٹ حملہ کیس میں فیکٹ فائنڈنگ کمیشن کی رپورٹ بار کونسل کو پیش کر دی گئی ،اسلام آباد بار کونسل نے رانا عابد نذیر ایڈووکیٹ پر مشتمل کمیشن قائم کیا تھا ،رانا عابد نذیر پر مشتمل فیکٹ فائنڈنگ کمیشن نے 28 صفحات پر مشتمل رپورٹ جمع کرا دی جس میں کہاگیاکہ آٹھ فروری 2021 کو وکلا نے ہائی کورٹ پر
حملہ کیا، وکلا کے خلاف کارروائی کا معاملہ بار کونسل کو بھجوایا گیا ۔ کمیشن رپورٹ کے مطابق وکلا کے چیمبرز گرنے پر سابق بار عہدیدار اور دیگر وکلا اشتعال نہ دلاتے تو واقعہ پیش نہ آتا، چودھری نصیر، ارباب ایوب گجر، شاہد کمال اور نصیر کیانی نے اشتعال انگیز تقاریر کیں۔ رپورٹ کے مطابق انہی وکلا نے چیمبرز گرانے کا ذمہ دار چیف جسٹس کو ٹھہرایا اور ہائی کورٹ کے گھیراؤ کا مشورہ دیا، بارہ وکلا نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کے چیمبر میں توڑ پھوڑ کی جو وڈیو میں بھی نمایاں ہیں۔رپورٹ کے مطابق وکلا ہلڑ بازی کرتے ہوئے ریلی کی صورت میں ڈسٹرکٹ کورٹ سے ہائی کورٹ روانہ ہوئے، نوجوان وکلا کو ماں کی قسم دے کر ایف ایٹ کچہری سے سوزوکی پک اپ میں بھر کر ہائی کورٹ لایا گیا، نصیر کیانی اور حافظ لیاقت کمبوہ نے نوجوان وکلا کو کہا کہ جو ہائی کورٹ نہیں پہنچے گا وہ اپنی ماں کا نہیں ہو گا۔رپورٹ میں کہاگیاکہ راجا شفقت عباسی نے پہلے وکلا کو ورغلایا اور جب وہ چیمبر میں داخل ہوئے تو پھر انہیں منع کرنے کا ڈھونگ رچایا، اسلام آباد بار کونسل کی انضباطی کمیٹی کو اختیار ہے کہ وہ ملوث وکلا کی سزا اور جزا کا فیصلہ کرے۔کمیشن نے حقیقی کل وقتی پیشہ ور وکلا کی بار انتخابات میں حوصلہ افزائی کرنے کی تجویز پیش کر دی۔