منگل‬‮ ، 30 ستمبر‬‮ 2025 

او جی ڈی سی ایل سے 300ملازمین کو فارغ کر دیا گیا

datetime 27  اگست‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)سپریم کورٹ کے فیصلہ کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی کے دور میں ایکٹ کے ذریعہ بحال ہونے والے ملازمین کو ملک بھر کے اداروں سے برخواست کرنے کا سلسلہ جاری ہے،او جی ڈی سی ایل سے 300ملازمین کو فارغ کر دیا گیا،سینکڑوں ملازمین ہاتھوں میں نوکری ختم ہونے کا پروانہ لیکر گیٹ پر ہی بیٹھ گئے،معلومات کے مطابق

او جی ڈی سی ایل میں 1996میں سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹونے او جی ڈی سی ایل میں تین سو زائد افسران و دیگر سٹاف بھرتی کیا تھا جنہیں 1997میں سابق وزیر اعظم نوازشریف نے نوکریوں سے برخواست کر دیا تھا،بعدازاں 2010میں سابق صدر آصف علی زرداری نے برسراقتدار آتے ہی ایک پارلیمانی ایکٹ کے ذریعہ ملک بھر سے نکالے گئے سرکاری ملازمین کو تمام تر واجبات کی آدائیگی کرتے ہوئے بحال کر دیا،اس فیصلہ کے خلاف ملک کی عدالتوں میں کیس زیر سماعت رہے اور سپریم کورٹ نے مقدمہ کی سماعت کرتے ہوئے گیارہ سال بعد ان تمام ملازمین کو نوکری سے نکالنے کا حکم جاری کیا اور کہا کہ 2010میں بحال کیے گئے ملازمین غیر قانونی ہیں،اس حوالہ سے عدالت عظمیٰ کی جانب سے جاری فیصلہ کے بعد ملک بھر کے ادارو ں نے ملازمین کو نکالنے کا سلسلہ شروع کر دیا اور یوں گزشتہ روز جمعہ کو اوجی ڈی سی ایل نے نوٹیفکیشن نمبر ED/HR/Admin/2021 جاری کرکے 300 ملازمین جن میں سینکڑوں افسران بھی شامل ہیں انہیں نوکریوں سے فارغ کر دیا گیا، ذرائع او جی ڈی سی ایل کا کہنا ہے کہ جمعہ کی شام کو جب نوٹیفکیشن جاری ہوا تو اس وقت درجنوں ملازمین دفاتر میں موجود تھے اور ہاتھوں میں نوکریوں کے ختم ہونے کا نوٹس لیکر باہر گیٹ پر ہی بیٹھ گئے،

ذرائع کاکہنا ہے کہ تین سال کے واجبات جن افسران کو دیئے گئے وہ انکی اصل تنخواہ ”بیسک“ جو کہ 23 ہزار سے 30 ہزار کے لگ بھگ بنتی تھی اور کل 36 تنخواہیں دیکر فی کس 8 لاکھ 28 ہزار بنتا تھا اور یوں کل تین سو ملازمین کے 25کروڑ روپے کے قریب بقایا جات ادا کیے گئے تھے،۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات مئی


امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…