اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)صوبائی وزیر عبدالعلیم خان نے وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کے سلک بینک میں حصص خریدنے کی پیشکش کر دی ۔ایکسپریس ٹریبون کی رپورٹ کے مطابق یہ معاہدہ سٹیٹ بینک کی منظوری سے مشروط ہو گا جیسا کہ عبدالعلیم خان کے خلاف نیب میں
انکوائری چل رہی ہے۔ ذرائع نے بتایا علیم خان نے ترین فیملی کے سلک بینک لمیٹڈ میں 26 فیصد شیئر ز خریدنے کی پیشکش کی ہے ۔ترین فیملی سلک بینک میں بڑی شیئر ہولڈر ہے اور وہ اپنے تمام حصص کو سنتھوس کیپٹل کے ذریعے کنٹرول کرتے ہیں ۔دوسری جانب شوکت ترین کا کہناتھا کہ میں عوامی زندگی میں اپنی توجہ مرکوز کرنے کیلئے بینک میں اپنے حصص فروخت کرنا چاہتاہوں ۔تاہم وزیر خزانہ نے عبدالعلیم خان کی جانب سے کی جانے والی پیشکش پر کوئی رد عمل نہیں دیا ، نہ تو انہوں نے تردید کی اور نہ ہی تصدیق کی ہے ۔ذرائع کا کہناتھا کہ دیگر دو بینکس بھی ترین فیملی کے سلک بینک میں حصص کو خریدنے کی دلچسپی رکھتے ہیں ، بہر حال ڈیل کے حتمی انجام تک نہ پہنچ پانے کے پیچھے بینک کی بیلنس شیٹ میں موجود اربوں روپے کے خلاکو وجہ قرار دیا جارہاہے لیکن شوکت ترین کے قریبی رشتہ دار نے بتایا کہ اس خلاکو کافی حد تک پور ا کر لیا گیاہے ۔ذرائع کا کہناتھا کہ شوکت ترین کو علیم خان کی جانب سے پیشکش کچھ دن قبل کی گئی ہے ، اس ڈیل کو عملی جامہ پہنانا اس بات پر منحصر ہو گا کہ سٹیٹ بینک علیم خان کو مناسب سرٹیفکیٹ جاری کرتا ہے یا نہیں ؟