نیویارک(این این آئی )عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)نے 3 ادویات کا بین الاقوامی ٹرائل شروع کرنے کا اعلان کیا ہے تاکہ دیکھا جاسکے کہ وہ ہسپتال میں زیرعلاج کووڈ 19 کے مریضوں کی حالت میں کس حد تک بہتری لاسکتی ہیں۔ان ادویات کی آزمائش 52 ممالک کے 600 سے زیادہ ہسپتالوں میں ہزاروں رضاکار مریضوں پر کی جائے گی۔میڈیارپورٹس
کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ایڈہینم گبرائسس نے ٹرائلز کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کووڈ 19 کے مریضوں کے لیے زیادہ مثر اور قابل رسائی ادویات کی دریافت اب بھی اہم ترین ضرورت ہے۔آرٹی سوناٹی کو ملیریا کی سنگین شدت کے علاج کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، ایماٹی نیب کینسر کی مخصوص اقسام کی روک تھام کے لیے استعمال ہوتی ہے جبکہ انفلیکسی میب مدافعتی نظام کے امراض جیسے جوڑوں کی تکلیف کے مریضوں کو تجویز کی جاتی ہے۔ڈبلیو ایچ او نے بتایا کہ درجنوں ممالک میں مشترکہ تعاون سے ہونے والی تحقیق سے ٹرائل کو ایک پروٹوکول میں رہتے ہوئے متعدد علاج تک رسائی مل سکے گی، جبکہ مریضوں پر ہر دوا سے مرتب ہونے والے اثرات کا تخمینہ بھی لگایا جاسکے گا۔ان ادویات کا انتخاب ماہرین کے ایک خودمختار پینل نے کیا اور ان کے خیال میں ان سے ہسپتال میں زیرعلاج مریضوں کی موت کا خطرہ کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ٹرائل کے لیے ان ادویات کو بنانے والی کمپنیوں نے
انہیں عطیہ کیا ہے اور ٹرائل کا حصہ بننے والے ہسپتالوں میں پہنچا بھی دیا گیا ہے۔تینوں ادویات کا کووڈ 19 کے مریضوں پر ٹرائل ڈبلیو ایچ او کی جانب سے کورونا وائرس کے خلاف موثر علاج کی تلاش کی مہم کے دوسرے مرحلے کا حصہ ہے۔اس سے قبل سولیڈیریٹی ٹرائل کے پہلے مرحلے میں 30 ممالک کے 500 ہسپتالوں میں زیرعلاج رہنے والے
13 ہزار کے قریب مریضوں پر 4 ادویات کے اثرات کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔ابتدائی نتائج اکتوبر 2020 میں جاری ہوئے تھے جن کے مطابق ریمیڈیسیور، ہائیڈرو آکسی کلوروکوئن ، لوپن ویر اور انٹرفیرون سے ہسپتال میں زیرعلاج کووڈ کے مریضوں کو کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔پہلے مرحلے کے ٹرائل کے حتمی نتائج ستمبر میں جاری کیے جانے کا امکان ہے۔