کراچی کی تاریخ میں بینک فراڈ کا انوکھا معاملہ سامنے آیا ہے، اس سلسلے میں نجی بینک کی گلستان جوہر برانچ کے بعد گلشن برانچ کا بھی آڈٹ کیا گیا ہے جس میں بہت بڑا فراڈ منکشف ہوا ہے۔بینک فراڈ اسکینڈل میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے گلشن اور گلستان جوہر کے بینک برانچ منیجرز سمیت 7 افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔معلوم ہوا ہے کہ بینک عملے نے جعلی کسٹمر بنا کر
2 کروڑ 40 لاکھ روپے قرضہ لیا اور قرضے کے ساتھ ساتھ بینک عملہ اصلی سونے کو نقلی سونے سے بھی بدلتا رہا، تحقیقات کی گئیں تو گلستان جوہر میں بینک کی نجی برانچ کے لاکرز میں 55 کروڑ کا سونا نقلی نکلا۔حکام کا کہنا ہے کہ گلستان جوہر برانچ میں شہریوں نے سونا رکھوا کر قرضہ حاصل کیا تھا لیکن بینک عملے نے 150 سے زائد بیگز سے سونے کو تبدیل کر لیا، نجی بینک کی گلشن برانچ کے عملے نے بھی جعلسازی کی اور بینک کا سونا تو بدلا ہی جعلی صارف بنا کر کروڑوں کے قرضے بھی دئیے۔یہ انکشافات نجی بینک کے آڈٹ کے دوران سامنے آئے جس پر شاہ فیصل تھانے اور عزیز بھٹی تھانے میں مقدمات درج کر دئیے گئے ہیں جن میں بینک عملے کو نامزد کیا گیا ہے۔پولیس نے گلشن اور گلستان جوہر کے بینک برانچ منیجرز سمیت 7 افراد کو گرفتار کر لیا ہے، پولیس نے گھروں پر چھاپا مار کر 3 کروڑ سے زائد مالیت کا سونا بھی برآمد کر لیا ہے۔عملے کے جن افراد کے خلاف مقدمات درج ہوئے ہیں ان میں 5 منیجر آپریشنل، ریلیشن شپ منیجر، کائونٹر سروس منیجر، گولڈ فنانس ایگزیکٹو اور جعلی کسٹمرز شامل ہیں۔