لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک)پتوکی کے علاقہ حبیب آباد میں پانچ سالہ بچے کو قتل کردیا گیا جبکہ بچے کی حقیقی تائی ہی معصوم بچے کی قاتل نکلی، ملزمہ کوگرفتارکرلیاگیا،نجی ٹی وی کے مطابق حبیب آباد کا رہائشی مستری مکینک عرفان کا پانچ سالہ بیٹافرمان بدھ کے روز شام کے وقت اپنی کزن9سالہ فاطمہ کےہمراہ اس کےگھرگیااور پھر واپس گھر نہ پہنچا، بچے
کی گمشدگی سے پریشان والد کی درخواست پر پولیس تھانہ صدر پتوکی نے بچے کی گمشدگی کی ایف آئی آر درج کر لی ،آج کم سن فرمان کی لاش گھر کے قریب خالی پلاٹ سے مل گئی جس پر سارا علاقہ خوف و ہراس میں مبتلا ہو گیا ۔واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ڈی پی او قصور عمران کشور،دیگر حکام اور پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور مختلف پہلووں پر تفتیش کا آغاز کر دیا,زیادتی کے بعد معصوم بچوں کے قتل کے حوالے سے پہلے ہی بدنام ضلع قصور کی پولیس کے لئے کمسن فرمان کا قتل نئے چیلنج کی صورت میں سامنے آیا ۔وزیر اعلی پنجاب نے بھی اس حوالے سے فوری نوٹس لیتے ہوے آر پی او شیخوپورہ رینج سے رپورٹ طلب کر لی جبکہ آئی جی پنجاب انعام غنی کی حبیب آباد پہنچنے کی خبر گردش کر رہی تھی کہ پولیس کو اندھے قتل کی یہ گٹھی سلجھانے میں مدد مل گئی تاحال بچے کی گمشدگی اور قتل کے حوالے سے پولیس افسران کے سوالات کا تسلی بخش جواب نہ دے سکی اور تھوڑی ہی دیر میں اپنے جرم کا اقرار کر لیا۔ڈی پی او قصور کے مطابق ملزمہ بشیراں بی بی اپنی بہن کا رشتہ مقتول فرمان کے والد عرفان سے کرانے کی خواہش مند تھی، اسی رنج میں اس نے کمسن فرمان کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ کم سن مقتول کے جوتے قاتلہ کے گھر سے برآمد ہوے جنھیں مقتول کی ماں نے شناخت کر لیا اسی شک کی بنا پر پولیس نے بشیراں بی بی سے تفتیش کی جس نے اپنے جرم کا اقرار کر لیا