جمعہ‬‮ ، 07 فروری‬‮ 2025 

سرکاری ملازمین کی ملی بھگت سے کورونا ویکسین فروخت کئے جانے کا تہلکہ خیز انکشاف

datetime 26  جولائی  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)شہر قائد میں مبینہ طور پر سرکاری ملازمین کی ملی بھگت سے کورونا ویکسین فروخت کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے جس پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے اس سلسلے میں دو افراد کو گرفتار کرلیا ہے ، مقدمہ درج کرکے دیگر ملزمان کی تلاش شروع کردی گئی ہے۔پولیس کے ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزمان گھروں میں موجود افراد کو کورونا ویکسین معاوضہ لے کرلگایا کرتے تھے۔

پولیس کے مطابق کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس میں چھاپہ مار کر نجی ہیلتھ سروسز کے دو ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں سے ایک کمپنی کا ڈائریکٹر اور دوسرا ملازم ہے۔ساؤتھ پولیس کے مطابق ابتدائی تفتیش میں ملزمان نے اعتراف کیا کہ وہ گھر گھر جا کر لوگوں کو ان کی خواہش کے مطابق کورونا ویکسین لگاتے تھے جس کی وہ غیر قانونی طور پر قیمت بھی وصول کرتے تھے جب کہ حکومت کی جانب سے فراہم کی جانے والی ویکسین کی کوئی قیمت نہیں ہے اور وہ بلامعاوضہ دی گئی ہے۔صدر کے علاقے میں واقع تھانہ پریڈی میں اس حوالے سے باقاعدہ مقدمہ درج کیا گیا ہے جس میںتعزیرات پاکستان کی چوری، جھوٹ، دھوکہ دہی اور عوامی اعتماد کو ٹھیس پہنچانے کی دفعات کے علاوہ ڈرگ ایکٹ کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔تھانہ پریڈی میں درج ایف آئی آر کے مطابق ملزمان کو سرکاری کوٹے میں سے کورونا ویکسین کی فراہمی سرکاری افراد کی ملی بھگت سے ممکن ہوتی تھی جن کی نشاندہی اور تلاش کے لیے تفتیش کی جا رہی ہے۔تفتیشی پولیس کے مطابق ملزمان نے ابتدائی طور پر اعتراف کیا ہے کہ وہ فائزر ویکسین کی ایک خوراک لگانے کے 15 ہزار روپے لیتے تھے جب کہ سائنو فارم ویکسین کے 7 ہزار 660 روپے اور کینسائنو کے 4 ہزار 500 روپے فی خوراک وصول کرتے تھے۔ابتدائی تفتیش میں

ملزمان نے 60 سے زائد افراد کو فائزر ویکسین لگانے کا انکشاف کیا ۔ پولیس ذرائع کے مطابق اب تک کی جانے والی تفتیش کے دوران ویکسین فراہم کرنے والے سرکاری ملازمین کا بھی سراغ لگا لیا گیا ہے۔ذمہ دار ذرائع کے مطابق پولیس اس حوالے سے مزید تفتیش کر رہی ہے ، ملوث افراد کی تلاش شروع کردی گئی ہے جن کی جلد گرفتاری کا امکان ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…