منگل‬‮ ، 05 اگست‬‮ 2025 

سی ڈی اے سٹریٹ لائٹس ڈویژن کی نااہلی، 300ملین کا خطیر بجٹ کہاں گیا،سپیشل آڈٹ ٹیم نے بھی سرپکڑ لیا

datetime 28  جون‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)وفاقی ترقیاتی ادارہ (سی ڈی اے )میں سٹریٹ لائٹس ڈویژن میں میرٹ پر تعیناتیاں نہ ہونے کے باعث شہر کے بیشتر سیکٹر شام کے سائے ڈھلتے ہی اندھیروں میں ڈوب جاتے ہیں،چوروں ،راہزنوں اور دیگر جرائم پیشہ افراد کی موجیںلگ گئیں،وفاقی پولیس نے شہر کی سڑکیں روشن کرنے کے لیے وزارت داخلہ سے مدد مانگ لی ہے ،سی ڈی اے انتظامیہ کی جانب سے

سٹریٹ لائٹس ڈویژن کی سستی ،کاہلی،اور دیگر وجوہات پر انکوائری کرائے جانے کا فیصلہ لے گیا،300ملین کا خطیر بجٹ کہاں گیا،سپیشل آڈٹ ٹیم نے بھی سرپکڑ لیا،انتہائی معتبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وفاقی پولیس نے جرائم پر قابوپانے کے لیے شہر کے معتبر ادارے سی ڈی اے سے بھی مدد طلب کی ہے اور وزارت داخلہ کے نوٹس میں بات لائے جانے پر سی ڈی اے انتظامیہ بھی چوکنا ہو گئی ،ذرائع کا کہنا ہے کہ سٹریٹ لائٹس ڈویژن میں کرپشن ،اقربا پروری اور افسر شاہی کے باعث پورا شہر تاریکی میں ہی ڈوبا ہوا ہے ،مذکورہ ڈویژن کو بجٹ میں سے تین سو ملین روپے صرف شہر کو روشن کرنے کے لیے دیے جاتے ہیں اور یہاں تین سپروائز ر تعینات کر کے چھوٹے افسران اپنے بڑے افسران کو سب اچھا کی رپورٹ دینے لگے ہیں،مذکورہ ڈویژن میں الیکٹریکل انجینئر کی سیٹ اس لیے خالی چھوڑی جاتی ہے کہ بلوں میں ردو بدل با آسانی کی جا سکے اور چونکہ پچاس لاکھ روپے کے بل تک ڈائریکٹر دستخط کرتا ہے لیکن یہاں دس سے پندرہ لاکھ روپے تک کے چھوٹے چھوٹے بل بنا کر ڈپٹی ڈائریکٹر اور سپروائز ر ہی بل دینے کے مجاز ہیں،وزارت داخلہ ذرائع کا کہنا ہے کہ سٹریٹ لائٹس سے متعلق سینٹ میں بھی آواز بلند کی گئی تھی اوراس پر بھی انکوائری کی جائے گی،دوسری جانب پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ شہر کی بیشتر سڑکیں ،سیکٹرز سٹریٹ لائٹس نہ روشن ہونے کے باعث جرائم پیشہ افراد کا آسان ہدف ہوتے ہیں اور دوسری جانب اگر کسی سیکٹر کو روشن کر بھی دیا جائے تو وہاں چند گلیاں روشن جبکہ دیگر اندھیرے میں ڈوبی ہوتی ہیں ،ذرائع کا کہنا تھا کہ جرائم پیشہ افراد کے خلاف کارروائیوں کے ساتھ وزارت داخلہ کو سٹریٹ لائٹس پر بھی بتایا گیا ہے ،سی ڈی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ سٹریٹ لائٹس ڈویژن کو خطیر رقم 300ملین روپے اس لیے دیئے جاتے ہیں کہ شہر کو روشن رکھا جائے اور یہاں تعینات عملہ سے متعلق اربا ب اختیار کو درست معلومات نہیں دی جاتیں تاکہ بروقت ایکشن لیکر معاملہ کو درست کیا جا سکے ،معلوما ت کے مطابق سپیشل آڈٹ بھی کرائے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ کرپشن اور اقربا پروری کے پیمانہ کو دیکھا جا سکے ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مورج میں چھ دن


ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…