جمعرات‬‮ ، 26 جون‬‮ 2025 

میں اوور سیز پاکستانی ہوں30 سال کی کمائی پاکستان لیکر آیا اور مال بنایا لیکن میں برباد ہوگیا قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں مال کا مالک رو پڑا

datetime 19  جون‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن) سینیٹ کی داخلہ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی محسن عزیز کی سربراہی میں منعقد ہوا۔ جس میں سی ڈی اے کے خلاف اسلام آباد کے نجی مال کے مالک کی درخواست زیر بحث آئی۔ نجی مال کے مالک رانا عبدلقیوم نے اجلاس میں کہا کہ میں اوور سیز پاکستانی ہوں

تیس سال کی کمائی پاکستان لے کر آیا اور تیس سال کی کمائی پاکستان میں انوسٹ کی اور 2009کے اکشن میں قواعد و ضوابط کے مطابق جگہ خریدی اور تمام اپرول لینے کے بعد مال بنانے کا کام شروع کیا اور اور تمام اپرول لے کے مال بنایا لیکن 2014 سے لے کر اب تک سی ڈی اے نے مختلف طریقوں سے تنگ کیا ہوا ہے ۔ ممبرز کمیٹی کا کہنا تھا کہ اگر اپرول سی ڈی اے کے لوگوں نے دی ہے تو ان کو کیوں بلا وجہ پریشان کیا جارہاہے اور اسلام آباد کے مر کز میں واقع بلڈنگ کو بند کر کے پوری دنیا کو پاکستان میں انویسٹمنٹ میں کے بارے میں غلط پیغام دیا جا رہا ہے اور لوگوں کے روزگار کو تباہ کر کیا جا رہا ہے۔ ممبر کمیٹی کا کہنا تھا کہ سی ڈی اے اپنے لوگوں کی چھان بین کریں کہ ہائی رائز بلڈنگ کی اپرول کیسے دی ۔ اس دوران شہری کمیٹی کے سامنے رو پڑا اور کہا کہ میں برباد ہو گیا ہوں اور پچھلے دس سال سے عدالتوں کے چکر کاٹ دہا ہوں۔ سینٹ کی داخلہ کمیٹی نے سی ڈی اے کو اس معاملے کی رپورٹ تیار کرنے کے لیئے 14دن کا وقت دے دیا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیسٹنگ گرائونڈ


چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…