جمعرات‬‮ ، 07 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ریکو ڈیک منصوبہ، قومی خزانے کو کھربوں کا نقصان پہنچانے والے عناصر بے نقاب، ناقابل تردید ثبوت بھی مل گئے

datetime 9  جون‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)ریکوڈیک منصوبے میں قومی خزانے کو کھربوں روپے  کا نقصان پہچانے والے عناصر بے نقاب، نیب نے 30 سال کے ریکارڈ کی چھان بین کے بعد ملزمان کے خلا ف نا قابل تردید ثبوت اکھٹے کر لیے، حکومت بلوچستان کے سابقہ اعلی عہدیداران سمیت 26 افراد کے خلا ف تاریخی ریفرنس دائر، ملزمان نے ذاتی

مفادات کے حصول کے لیے قومی مفادات کی دھجیاں اْڑا دیں، بد عنوان عناصر کی وجہ سے قومی خزانے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا۔ قومی احتساب بیورو بلوچستان نے ریکوڈیک منصوبے میں قومی خزانے کو کھربوں روپے  کا نقصان پہچانے والے  کرپٹ عناصر  کاکھوج لگا لیا، ڈی جی نیب آپریشن اور ڈی جی نیب بلوچستان کی سربراہی میں کام کرنے والی  نیب کی تحقیقاتی ٹیم نے شبانہ روز انتھک محنت اور   مختلف محکمہ جات کے30  سال کے ریکارڈ کی عرق ریزی کے بعد ملزمان کے    خلا ف ثبوت اکھٹے کر تے ہوئے حکومت بلوچستان کے  سابقہ عہدیداران سمیت 26 افراد کے خلاف  پیچیدہ اور تاریخی  ریفرنس  احتساب عدالت کوئٹہ میں دائر  کر دیا،  ملزمان نے ذاتی مفادات کے حصول کے لیے قومی مفادات کی دھجیاں اْڑا دیں،  کرپٹ عناصر کی وجہ سے قومی خزانے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا۔تفصیلات کے مطابق سال 1993 میں   بلوچستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور  بروکن ہلز پروپرائیٹر  ی نامی آسٹریلیوی کمپنی  کے مابین  چاغی ہلز ایکسپلوریشن جوائنٹ ونیچر کا ایک معائدہ طے پایاجس میں حکومت بلوچستان بالخصوص بلوچستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے افسران  کی جانب سے آسٹریلوی کمپنی کو غیر قانونی فائدہ پہنچایا گیا، قومی مفادات سے متصادم اس معائدہ کی شرائط کو مزید مستحکم کرنے کے لیے  نا صرف

غیر قانونی طریقہ سے بلوچستان مائینگ کنسیشن  رولز میں ترامیم کی گئیں بلکہ بار بار غیر قانونی طور پر ذیلی معاہدات کر کے ٹیتھیا  ن   کا پر کمپنی  نامی   نئی  کمپنی  کو متعارف کرکے   اربوں   روپے  کے مزید مالی  فائدے حاصل کیے گے۔  علاوہ ازیں محکمہ مال کے افسران کی جانب سے زمین کی الاٹمنٹ اور دیگر امور میں بھی شدید

بے قاعدگیاں سامنے آئیں اور ملزمان نے اس مد میں مالی فوائد لینے کا اعتراف بھی کیا۔ریکارڈ کی جانچ پڑتال اور گواہان کے بیانات سے چشم کشا حقائق سامنے آئے جس کے مطابق ٹی سی سی کے کارندے سرکاری ملازمین کو رشوت دینے اور ناجائز طور پر مفادات حاصل کرنے میں ملوث پائے گئے۔  انہی کرپٹ عناصر  کی وجہ سے

ریکوڈک منصوبے جس میں ملکی خزانے کو اربوں روپے کا  فائدہ حاصل ہونا تھا بد عنوانی کی نظر ہو گیا۔ بد عنوانی کے اس تاریک باب کی تحقیقات کے لیے 30 برس کے ریکارڈ کی جانچ پڑتا ل کی گئی، بیرون ملک مقیم ملزمان کو بارھا طلب کیا گیا، بالآخر  ڈی جی نیب آپریشن اور ڈی جی نیب بلوچستان کی سربراہی میں کام کرنے

والی  تحقیقاتی ٹیم نینیب کی تاریخ کے سب سے پیچیدہ اور کرپشن کے والیم کے حساب سے سب سے بڑے کیس کی گھتیاں سلجھاتے  ہوئے  چیئرمین  نیب جسٹس جاوید اقبال کی منظوری کے بعد حکومت بلوچستان کے  سابقہ عہدیداران سمیت 26 افراد کے خلا ف ناقابل تردید ثبوتوں کی روشنی میں ریفرنس  احتساب عدالت کوئٹہ میں دائر  کر دیا گیا ہے۔

موضوعات:



کالم



دوبئی کا دوسرا پیغام


جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…