منگل‬‮ ، 16 ستمبر‬‮ 2025 

ریکو ڈیک منصوبہ، قومی خزانے کو کھربوں کا نقصان پہنچانے والے عناصر بے نقاب، ناقابل تردید ثبوت بھی مل گئے

datetime 9  جون‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)ریکوڈیک منصوبے میں قومی خزانے کو کھربوں روپے  کا نقصان پہچانے والے عناصر بے نقاب، نیب نے 30 سال کے ریکارڈ کی چھان بین کے بعد ملزمان کے خلا ف نا قابل تردید ثبوت اکھٹے کر لیے، حکومت بلوچستان کے سابقہ اعلی عہدیداران سمیت 26 افراد کے خلا ف تاریخی ریفرنس دائر، ملزمان نے ذاتی

مفادات کے حصول کے لیے قومی مفادات کی دھجیاں اْڑا دیں، بد عنوان عناصر کی وجہ سے قومی خزانے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا۔ قومی احتساب بیورو بلوچستان نے ریکوڈیک منصوبے میں قومی خزانے کو کھربوں روپے  کا نقصان پہچانے والے  کرپٹ عناصر  کاکھوج لگا لیا، ڈی جی نیب آپریشن اور ڈی جی نیب بلوچستان کی سربراہی میں کام کرنے والی  نیب کی تحقیقاتی ٹیم نے شبانہ روز انتھک محنت اور   مختلف محکمہ جات کے30  سال کے ریکارڈ کی عرق ریزی کے بعد ملزمان کے    خلا ف ثبوت اکھٹے کر تے ہوئے حکومت بلوچستان کے  سابقہ عہدیداران سمیت 26 افراد کے خلاف  پیچیدہ اور تاریخی  ریفرنس  احتساب عدالت کوئٹہ میں دائر  کر دیا،  ملزمان نے ذاتی مفادات کے حصول کے لیے قومی مفادات کی دھجیاں اْڑا دیں،  کرپٹ عناصر کی وجہ سے قومی خزانے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا۔تفصیلات کے مطابق سال 1993 میں   بلوچستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور  بروکن ہلز پروپرائیٹر  ی نامی آسٹریلیوی کمپنی  کے مابین  چاغی ہلز ایکسپلوریشن جوائنٹ ونیچر کا ایک معائدہ طے پایاجس میں حکومت بلوچستان بالخصوص بلوچستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے افسران  کی جانب سے آسٹریلوی کمپنی کو غیر قانونی فائدہ پہنچایا گیا، قومی مفادات سے متصادم اس معائدہ کی شرائط کو مزید مستحکم کرنے کے لیے  نا صرف

غیر قانونی طریقہ سے بلوچستان مائینگ کنسیشن  رولز میں ترامیم کی گئیں بلکہ بار بار غیر قانونی طور پر ذیلی معاہدات کر کے ٹیتھیا  ن   کا پر کمپنی  نامی   نئی  کمپنی  کو متعارف کرکے   اربوں   روپے  کے مزید مالی  فائدے حاصل کیے گے۔  علاوہ ازیں محکمہ مال کے افسران کی جانب سے زمین کی الاٹمنٹ اور دیگر امور میں بھی شدید

بے قاعدگیاں سامنے آئیں اور ملزمان نے اس مد میں مالی فوائد لینے کا اعتراف بھی کیا۔ریکارڈ کی جانچ پڑتال اور گواہان کے بیانات سے چشم کشا حقائق سامنے آئے جس کے مطابق ٹی سی سی کے کارندے سرکاری ملازمین کو رشوت دینے اور ناجائز طور پر مفادات حاصل کرنے میں ملوث پائے گئے۔  انہی کرپٹ عناصر  کی وجہ سے

ریکوڈک منصوبے جس میں ملکی خزانے کو اربوں روپے کا  فائدہ حاصل ہونا تھا بد عنوانی کی نظر ہو گیا۔ بد عنوانی کے اس تاریک باب کی تحقیقات کے لیے 30 برس کے ریکارڈ کی جانچ پڑتا ل کی گئی، بیرون ملک مقیم ملزمان کو بارھا طلب کیا گیا، بالآخر  ڈی جی نیب آپریشن اور ڈی جی نیب بلوچستان کی سربراہی میں کام کرنے

والی  تحقیقاتی ٹیم نینیب کی تاریخ کے سب سے پیچیدہ اور کرپشن کے والیم کے حساب سے سب سے بڑے کیس کی گھتیاں سلجھاتے  ہوئے  چیئرمین  نیب جسٹس جاوید اقبال کی منظوری کے بعد حکومت بلوچستان کے  سابقہ عہدیداران سمیت 26 افراد کے خلا ف ناقابل تردید ثبوتوں کی روشنی میں ریفرنس  احتساب عدالت کوئٹہ میں دائر  کر دیا گیا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…