بدھ‬‮ ، 23 جولائی‬‮ 2025 

تحریک انصاف کے رہنما ایک بار پھر بجلی بحال کرانے گرڈ اسٹیشن میں گھس گئے‎

datetime 9  جون‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن خیبر پختونخوا اسمبلی فضل الٰہی کوہاٹ روڈ پر گرڈ اسٹیشن میں بھی گھس گئے اور بجلی بحال کروادی۔تفصیلات کے مطابق فضل الہٰی کچھ دن قبل اخون آباد گرڈ اسٹیشن میں بھی گھس گئے تھے اور وہاں بجلی بحال کروادی تھی۔ ان کے خلاف اس معاملے کا مقدمہ بھی درج کیا گیا تھا، جس کے بعد وہ اس مقدمے میں 21 جون تک ضمانت پر ہیں۔

اس مرتبہ وہ کوہاٹ روڈ پر گرڈ اسٹیشن میں گھس گئے اور دیہہ بہادر قدیم ، دیہہ بہادر جدید اور دورہ روڈ کے علاقوں کی بجلی زبردستی بحال کروادی ۔واضح رہے کہ کچھ روز قبل پاکستان تحریک انصاف خیبرپختونخوا کے رکن صوبائی اسمبلی فضل الٰہی گرڈ اسٹیشن میں زبردستی گھس گئے۔صوبائی حکومت کے ایم پی اے فضل الہٰی نے رحمان بابا گرڈ اسٹیشن میں لوگوں کے ہمراہ گھس کر بجلی بحال کروادی۔پی ٹی آئی کے رکن صوبائی اسمبلی نے اپنے حلقے کے پریشان عوام کے ہمراہ رحمان بابا گرڈ اسٹیشن پہنچے۔وہ عوام کے ہمراہ زبردستی گرڈ اسٹیشن میں گرڈ اسٹیشن کی انتظامیہ فضل الہٰی کو اندر گھسنے سے روکنے میں ناکام رہی۔اس موقع پر پی ٹی آئی ایم پی اے نے کہا کہ بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ برداشت نہیں کرسکتے ہیں۔انہوں نے استفسار کیا کہ بجلی محکمے کے حکام لوڈشیڈنگ کے بجائے بجلی چوری پر ایکشن کیوں نہیں لیتے؟ دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے سینئر مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر ہمایوں اختر خان نے کہا ہے کہ اپوزیشن حکومت کیلئے ہرگز کوئی خطرہ نہیں بلکہ اپوزیشن جماعتیںایک دوسرے کیلئے خطرہ بن چکی ہیں،پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) میں شہباز شریف گروپ مستقبل کے ہدف کیلئے ایک پالیسی پر گامزن ہے ،جہانگیر ترین گروپ حکومت کو کوئی نقصان نہیں پہنچائے گا کیونکہ سب کو معلوم ہے کہ عام انتخابات میں تحریک انصاف کے نشان پر ہی ووٹ ملے گا ۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ نواز شریف یہ سمجھ رہے ہیں کہ آئندہ عام انتخابات کے بعد لینڈ سلائیڈ ہو گی اور ان کی جماعت اقتدار میں آ جائے گی لیکن شہباز شریف سمیت سنجیدہ لوگ حقیقت اور اپنی پوزیشن سے آگاہ ہیں ۔ اس وقت اپوزیشن حکومت کیلئے ہرگز کوئی خطرہ نہیں بلکہ یہ آپس میں دست و گریبان ہیں ، یہ پہلے تین سال عوام کی بھلائی کے لئے کوئی تجاویز دے سکے ہیں اور نہ ان سے آئندہ دو سالوں میں کوئی امیدرکھی جا سکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ساری دنیا میں سنٹرل بینک کو وزارت خزانہ سے الگ رکھا جاتا ہے اور اسی تناظر میں پاکستان میں بھی اسٹیٹ بینک کو خود مختاری دی گئی ہے ۔ اسٹیٹ بینک کی پالیسیوں کی وجہ سے کورونا وباء کے دوران انڈسٹریز کو سہا را ملا ، آسان شرائط پر قرض کی وجہ سے نوکریوں ، ایس ایم ایز کو تحفظ ملا ۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف جب بھی ترقی پذیر ممالک کے ساتھ پروگرام کرتا ہے تو اس کیلئے ان کا ایک سٹینڈرڈ فارمولہ ہے جس پر پاکستان کوبھی عمل پیرا ہونا پڑا ۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن حکومت کی کامیابیوں کو تعصب اور بغض کی آنکھ سے دیکھے گی تو اسے حکومت کا سفید بھی سیاہ ہی نظر آئے گا اس لئے انہیں حکومت کی کامیایوں کو حقیقت کی آنکھ سے دیکھنا ہوگا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کرایہ


میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…