اسلام آباد (آن لائن) حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس میں مزید کمی کردی، جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق مٹی کے تیل پر 15.44 فیصد سے سیلز ٹیکس کم کرکے 10.07 فیصد مقرر کی گئی ہے ۔ لائٹ ڈیزل پر سیلز ٹیکس کی شرح 3.67 فیصد مقرر کردی گئی۔ لائٹ ڈیزل پر سیلز ٹیکس کی شرح 7.56 فیصد تھی، پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر
17 فیصد سیلز ٹیکس کی شرح برقرار رہے گی۔دوسری جانب آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی اوگرا میں اربوں روپے کی کرپشن کا ایک نیا سکینڈل سامنے آگیا۔اوگرا حکام نے گزشتہ دنوں 400 ملین روپے کی ڈیفالٹ نجی کمپنی کو فلیر گیس کا لائسنس جاری کیا ہے جس کے پاس گیس پر چیز ایگریمنٹ بھی نہیں تھا اور اس بات کی تصدیق اوگرا کے ترجمان نے بھی کی ہے ،اوگرا نے فلیر گیس کا لائسنس بدنام زمانہ گیس نامی کمپنی کو دیا ہے جس پر اربوں روپے کی گیس بغیر لائسنس کے حاصل کرنے کا الزام ہے اور میں حکام بھی اس کرپشن سکینڈل کی تحقیقات کرنے میں مصروف ہیں۔ تفصیلات کے مطابق اوگرا کی کرپٹ مافیا نے اپنی منظور نظر ای گیس نامی کمپنی کو فلیر گیس نکالنے کا.لائسنس جاری کر دیا ھے اس کمپنی کے ممبر گیس کے ساتھ خصوصی دیرینہ تعلقات ھیں اب یہ کمپنی پی پی ایل اور مری پیٹرولیم کے تیل کنووں سے فلیر گیس نکال سکے گی قانون کے مطابق لائسنس جاری کرنے سے پہلے کمپنیوں کے مابین گیس پر چیز معائدہ
ضروری ھوتا ھے لیکن ای گیس کمپنی کو لائسنس جاری کرنے کے بعد کہا گیا ھے کہ وہ گیس پر چیز معائدہ اوگرا کو داخل دفتر کرے جو کہ ایک غیر قانونی عمل طے اور اوگرا کے قانون کی واضح خلاف ورزی ھے ای گیس نامی کمپنی.پر الزام ھے کہ اس نے پہلے ہی لائسنس کے بغیر پی.پی ہ ایل حکام کے ساتھ ساز باز کر کے اربوں روپے کی
گیس نکال چکے ھیں اور ایک پائی بجی پی پی ایل کو ادا نہیں کیا جس نے اب 400 ملین کی ریکوری کا کیا سندھ ھائی کورٹ میں دائر کیا ہے اب یہ کمپنی دوبارہ اسی.پی پی ایل سے اربوں روپے کی گیس نکالے ھی جس سے قومی خزانہ کو بھاری مالی نقصان ھوگا ،اس حوالے سے اوگرا ترجمان نے موقف دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سچ ہے کہ ای گیس نامی کمپنی کو فلیر گیس کا لائسنس دیا گیا ھے تاہم اس نجی کمپنی نے پی پی ایل اور گاڑی گیا سے گیس پر چیز معائدہ اب سامنے لانا ہے جس کی بعد میں جانچ پڑتال کی جائے گی۔