اسلام آباد (این این آئی)ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی کی شرح میں 0.61 فیصد کمی ریکارڈ ہوئی ہے، سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی مجموعی شرح 16.12 فیصد کی سطح پر آگئی۔ ادارہ شماریات نے مہنگائی کے حوالے سے ہفتہ وار اعدادوشمار جاری کردیئے ہیں۔ایک ہفتے میں بیس اشیا ئے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ اور سات اشیا کی قیمتوں
میں کمی ریکارڈ ہوئی جبکہ چوبیس اشیاء کی قیمتیں مستحکم رہیں، ادارہ شماریات کی جانب سے جاری مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق ٹماٹر 2 روپے، لہسن9روپے، پیاز 1روپیہ فی کلو مہنگیہوئے، انڈے فی درجن 148 سے بڑھ کر 151 روپے کے ہو گئے، دودھ کی فی لیٹر قیمت میں بھی 1 روپیہ کا اضافہ ریکارڈ ہوا، چینی کی فی کلو قیمت میں بھی 3 پیسے کا مزید اضافہ ریکارڈ ہوا، گڑ اور مٹن کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا، گزشتہ ہفتے کی دوران ایل پی جی سلنڈر 246 روپے مہنگا ہوا،ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتے چکن کی فی کلو قیمت میں 46 روپے کی کمی ہوئی، گزشتہ ہفتے کے دوران کیلا فی درجن 14 روپے سستے ہوئے، دال مونگ کی فی کلو قیمت4، آٹے کا تھیلا 8 روپے سستا ہوا، دال چنا 20 پیسے اور دال ماش 30 پیسے فی کلو سستی ہوئی،چائے کی پتی،پٹرول، ماچس و دیگر کی قیمتوں میں استحکام رہا۔دوسری جانب وزیر اعظم کے معاون خصوصی توانائی تابش گوہر نے کہا ہے کہ گزشتہ حکومت نے ملک کی ضرورت سے 40 فیصد زیادہ اور کم از کم 25 فیصد مہنگے بجلی کے منصوبے لگائے۔اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ ساہیوال میں دو ارب ڈالر کی لاگت سے تعمیر ہونے والا برآمد شدہ کوئلہ پر چلنے والا 1300 میگاواٹ کا منصوبہ ہے،اس کا خمیازہ ہماری معیشت اور بجلی کے صارفین بھگت رہے ہیں۔