ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

اے سی کے بغیر گھر کو ٹھنڈا رکھنے کا انتہائی آسان طریقہ

datetime 3  جون‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )موسم گرما میں درجہ حرارت آسمان کو چھو رہا ہے جبکہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ بھی اس مشکل کو زیادہ بدترین کردیتی ہے ،یقیناً آپ کو بھی اس کا تجربہ تو ہوا ہی ہوگا؟اکثر تو آپ کا دل کرتا ہوگا کہ کسی سوئمنگ پول میں چھلانگ لگادیں یا ٹھنڈا مشروب اپنے منہ کو لگالیں مگر کچھ سادہ اور کم خرچ طریقوں کے ذریعے بھی آپ گرم موسم

کی مشکلات کو کافی حد تک کم کرسکتے ہیں۔ درج ذیل میں ایسے ہی نسخے دیئے جارہے ہیں جن کو آزمانا شرط ہے فائدے کے قائل آپ خود ہی ہوجائیں گے۔پردے بند کریںاگر تو کھڑکیوں پر پردے نہیں تو وہاں سے سورج کی روشنی گھر یا کمرے کے اندر آکر اسے گرم کردیتی ہے۔ یو ایس ڈیپارٹمنٹ آف انرجی کے مطابق پردے یا بلائنڈز بند کرکے آپ اس گرمی کو 45 فیصد تک روک سکتے ہیں۔پودینے کی چائے پودینے کی چائے کو تیار کریں اور پھر فریج میں رکھ دیں، ایک بار جب وہ صحیح معنوں میں ٹھنڈی ہوجائے ، اس کو نوش کریں اور اگر دل کرے تو کسی اسپرے بوتل میں ڈال کر اپنے اوپر چھڑکاؤ کریں۔ یہ پانی سے زیادہ بہتر ہوگا کیونکہ چائے میں پودینے کے باعث شامل ہوجانے والا مینتھول آپ کی جلد کو ٹھنڈک اور جھنجھناہٹ کا احساس پیدا کرتا ہے۔گالوں اور پیروں کو ٹھنڈا کریںگال اور ایڑیاں ایسی شریانوں سے بھری ہوتی ہیں جو ٹھنڈک سے زیادہ متاثر نہیں ہوتی، برف کی تھوڑی مقدار یا ٹھنڈے کپڑے کو ان حصوں پر رکھ کر 5

منٹ میں جسمانی درجہ حرارت کو 50 فیصد تک کم کیا جاسکتا ہے، ایسا گردن اور بغلوں پر کرنا بھی فائدہ مند ہوتا ہے۔عام چیزوں کو اے سی بنادیناپانی کی کچھ بوتلیں فریز کریں اور انہیں کسی فرشی یا ڈیسک فین کے سامنے رکھ دیں اور پھر آپ اس عارضی ائیرکنڈیشنر سے خارج ہونے والی ٹھنڈی ہوا سے لطف اندوز ہوسکیں گے۔ کچھ ماہرین کے مطابق پانی

میں نمک کو ڈال کر فریز کرنا گرمی کو دیر تک شکست کرنے کے لیے بہترین ثابت ہوتا ہے۔نیلا رنگ ایک امریکی تحقیق کے مطابق جو لوگ نیلے رنگ سے رنگے کمروں میں بیٹھتے ہیں وہ دیگر رنگوں کے کمروں کے مقابلے میں زیادہ ٹھنڈک محسوس کرتے ہیں، چاہے درجہ حرارت یکساں ہی کیوں نہ ہو۔ تحقیق کے مطابق نیلا رنگ نفسیاتی طور پر لوگوں کو

سکون پہنچاتا ہے اور اسی وجہ سے ٹھنڈک کا احساس ہوتا ہے۔زیادہ پانی جسم میں معمولی ڈی ہائیڈریشن بھی جسم کی درجہ حرارت کو ریگولیٹ کرنے کی صلاحیت کو متاثر کرسکتی ہے۔ ایک امریکی تحقیق کے مطابق اگر جسم ڈی ہائیڈریشن کا شکار ہو تو پیشاب کی رنگت زرد یا شفاف پیلے رنگ کی ہوجاتی ہے، مناسب مقدار میں پانی پینا جسم کو زیادہ درجہ حرارت سے بچاتا ہے۔برفانی چادریں اپنے بستر کو چادروں اور تکیوں کے غلاف سے ٹھنڈا کریں، انہیں پلاسٹک بیگز میں رکھ کر فریزر میں کچھ گھنٹوں کے لیے رکھ دیں۔ اس کے بعد سونے سے کچھ دیر پہلے ہی بستر پر رکھ دیں اور پھر اے سی جیسے ماحول میں میٹھی نیند کا مزہ لیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…