روم (اے ایف پی) شادی سے انکار پر اٹلی میں مبینہ طور پر 18سالہ لڑکی ثمن عباس کو قتل کردیا گیا ہے۔ پولیس کو گھر والوں پر شبہ ہے، جب کہ سوسائٹی میں لڑکی کے ساتھ خیر سگالی کا اظہار کیا جارہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق، اٹلی میں پولیس کو 18 سالہ لڑکی کی لاش کی تلاش ہے ، جسے مبینہ طور پر لڑکی کے گھر والوں نے شادی سے انکار پر قتل کردیا ہے۔
اطالوی پولیس گزشتہ کئی ہفتوں سے ایک اٹھارہ سالہ پاکستانی لڑکی کے گم ہوجانے پر تفتیش کر رہی تھی ۔ لڑکی نے کچھ ماہ قبل پولیس میں اپنے والدین کے خلاف شکایت کی تھی کہ اس کے والدین اس کی شادی زبردستی پاکستان میں کسی سے کرنا چاہتے تھے جس کے بعد اطالوی محکموں نے اس لڑکی کو اپنی تحویل میں لے لیا تھا ۔ لیکن گزشتہ ماہ وہ اپنے والدین سے ملنے واپس آئی تھی جس پر بظاہر یہ لگتا تھا کہ ا س کی اپنے والدین او ررشتہ داروں سے صلح ہو گئی تھی لیکن اس کے بعد وہ ثمن عباس کہاں گئی کسی کو نہیں پتہ تھا ۔ ثمن کے والدین پاکستان چلے گئے تھے اور خیال کیا جا رہا تھا کہ شاید اسے بھی زبردستی پاکستان لے گئے ہوں لیکن کچھ دن پہلے ایک سی سی ٹی وی کیمرہ سے ملنے والی ویڈیو پر شک کا اظہار کرتے ہوئے کہا پولیس نے موقف اپنایا تھا کہ اس ویڈیو میں نظر آنے والے تین نوجوان اس کے مبینہ قاتل ہو سکتے ہیں۔ اطالوی سوسائٹی میں ثمن کے قتل پر گہرے غم و غصے کی فضا پائی جا رہی ہے اور شہر میں مظاہرے شروع ہوچکے ہیں جس میں اس کے ساتھ خیر سگالی کا اظہار کیا جا رہا ہے ۔ پولیس نے لڑکی کے والدین پر قتل کا مقدمہ قائم کر کے تفتیش شروع کردی ہے، تاہم خیال کیا جارہا ہے کہ لڑکی کے گھر والے اٹلی چھوڑ کر پاکستان جاچکے ہیں۔