پیر‬‮ ، 08 ستمبر‬‮ 2025 

’’بغیر ورزش کے موٹاپے کا آسان علاج ‘‘

datetime 28  مئی‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )انسان کے موٹے ہونے یا ان کے وزن بڑھنے کے حوالے سے کئی تحقیقات کی جا چکی ہیں اور ہر بار اس حوالے سے کوئی نہ کوئی نیا سبب سامنے آیا ہے۔زیادہ تر سمجھا اور کہا جاتا ہے کہ وہ انسان ہی موٹا ہوتا ہے جو زیادہ غذائیں کھانے سمیت ہر وقت بیٹھے رہنے کو ترجیح دیتا ہے۔بعض افراد کو یہ بھی کہا جاتا ہے کہ ان کی نوکری اس طرح کی ہے وہ زیادہ تر کرسی پر

بیٹھے رہتے ہیں اور گاڑی میں سفر کرتے ہیں، کوئی ورزش نہیں کرتے، اپنے کام کی ٹیبل پر کھانا کھاتے ہیں، جس وجہ سے ان کا وزن بڑھ گیا ہے۔موٹاپا بڑھنے کی وجہ سے یقینا دنیا بھر میں کئی طرح کے مسائل بھی ہوئے ہیں اور ترقی پذیر ممالک سمیت ترقی یافتہ ممالک میں لوگوں کے مرنے کا ایک سبب موٹاپا بھی ہے۔ایک اندازے کے مطابق اس وقت دنیا بھر میں 70 فیصد افراد موٹاپا یا اضافی وزن کا شکار ہیں، جب کہ ایسے افراد موٹاپا یا اپنا وزن کم کرنے کے لیے جہاں زیادہ وقت بھوک کا شکار رہنے کو ترجیح دیتے ہیں، . وہیں وہ مختلف ایکسر سائیزز بھی کرتے ہیں۔زیادہ تر لوگ یہی سمجھتے ہیں کہ انسان کا طرز زندگی، کھانے پینے کا شوق، ہر وقت بیٹھے رہنے، سوتے رہنے اور ورزش نہ کرنے کی وجہ سے وزن بڑھتا ہے اور وہ موٹاپے کا شکار رہتا ہے۔تاہم یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ دنیا میں کچھ ایسے افراد بھی ہیں، جو ہر طرح کی غذائیں بھی کھاتے ہیں، زیادہ وقت تک بیٹھے رہنے سمیت کوئی ایکسر سائیز بھی نہیں کرتے، لیکن پھر بھی وہ موٹاپے کا شکار نہیں ہوتے۔اسی طرح یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ بعض افراد اپنی غذا کو کم رکھنے سمیت ایکسر سائیز کا بھی اہتمام کرتے ہیں، لیکن اس کے باوجود وہ موٹاپے کا شکار ہوتے ہیں۔تو سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ایسا کیوں ہوتا ہے اورانسان موٹا کیسے اور کن چیزوں سے ہوتا ہے؟تو اس کا ایک جواب تو یہ ہے کہ ہر انسان کا جسم مختلف ہوتا ہے اور ہر کسی کے جسم میں غذائیت کو جذب کرنے اور غذا کو مکمل جسم میں تقسیم کرنے کی اہلیت بھی منفرد ہوتی ہے۔ ویٹ مینیجمنٹ کے حوالے سے دنیا بھر میں معروف بھارتی ادارے ’دھرندھر‘ کے ماہرین کے مطابق انسان در اصل کچھ ہارمون کی خرابیوں کی وجہ سے ہی موٹا ہے، اس میں انسان کے کھانے پینے یا ہر وقت بیٹھے رہنے کا کوئی عمل دخل نہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ قدرت نے انسان کے جسم کو اس قدر اعلیٰ سائنسی بنیادوں پر تخلیق کیا ہے کہ ہر کسی کا جسم اپنی ضروریات خود ہی محسوس کرتا ہے اور جسم میں موجود کچھ خاص عضو اور ہارمونز خود ہی ہر ضرورت کو پورا کرتے ہیں۔دھرندھر کے ماہرین کے مطابق ہر انسان کے جسم میں چربی کو جمع کرنے کا ایک سسٹم موجود ہوتا ہے، جو مختلف غذاؤں سے حاصل ہونے والی چربی کو ایک جگہ جمع کرتا ہے، جس کے بعد ضرورت پڑنے پر وہ سسٹم چربی کو جسم کے ان حصوں میں منتقل کرتا ہے، جہاں ان کی ضرورت ہوتی ہے۔ماہرین کا کہنا تھا کہ ہر انسان کا دماغ غذائیت اور بھوک کے حوالے سے 2 ہارمونز ’لیپٹین‘ اور ’گیرلن‘ پیدا کرتا ہے، جو انسان کے جسم کی غذائی ضروریات اور سسٹم کو کنٹرول کرتے ہیں، ان ہی ہارمونز کی وجہ سے انسان کو غذاؤں کی طلب ہوتی ہے، یہی ہارمونز انسان کے جسم میں موجود غذائی سسٹم میں چربی کو جمع کرنے اور اسے جسم کے دیگر حصوں تک منتقل کرنے میں مدد دیتے ہیں۔لیکن ساتھ ہی یہ سوال بھی پیدا ہوتا ہے کہ اگر انسان کے جسم میں اس قدر نمایاں سائنسی بنیادوں پر سسٹم موجود ہے تو پھر بھی انسان موٹا کیوں ہوتا ہے؟اسی سوال کا جواب ان ہی ماہرین نے یوں دیا ہے کہ چوں کہ ہر انسان ایک طرح پیدا نہیں ہوتا، کچھ انسان ان ہارمونز کی خرابی کے ساتھ بھی پیدا ہوتے ہیں اور کچھ انسان چربی کو جمع کرنے والے سسٹم کی دیگر خرابیوں کے ساتھ بھی پیدا ہوتے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ہارمونز اور دیگر اندرونی سسٹم کی خرابیوں کے ساتھ پیدا ہونے والے انسان ہی موٹے ہوتے ہیں۔ساتھ ہی ماہرین نے یہ بھی بتایا کہ انسانی جسم کے یہ سسٹمز اور ہارمونز بعد میں بھی خراب ہوتے ہیں اور انہیں خراب کرنے میں خود انسان کا ہاتھ ہوتا ہے۔ماہرین نے دلیل دی کہ بعض مرتبہ انسان ایسی غذائیں کھاتا ہے جنہیں کھانے کے لیے وہ تیار نہیں ہوتا، تاہم مجبورا یا رسما وہ انہیں کھاتا ہے، جو بعد میں مسائل پیدا کرتے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…