اسلام آباد (این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن )کے رہنما اور سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی نےکہا ہے کہ چوہدری نثار پاکستان مسلم لیگ ن میں اگر واپس آنا چاہتے ہیں تو اس کیلئے پارٹی قیادت سے رابطہ کریں ۔ نجی ٹی وی پروگرام میں انکا کہنا تھا کہ سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار تین سال پارٹی سے لاتعلق رہے ہیں، اب اگر وہ واپس پارٹی میں واپس آنے کیلئے سرگرم ہیں تو انہیں پارٹی سے
رابطہ کرنا ہو گا ۔ اگر انہوںنے پارٹی میں واپسی کیلئے شہباز شریف سے بات کی ہے تو پھر اس بات کو پارٹی کے اندر ہی رکھنا ہو گا ۔ دوسری جانب شاہد خاقان عباسی نے واضح کیا ہے کہ پیپلز پارٹی دوبارہ اپوزیشن اتحاد کا حصہ بنی تو پی ڈی ایم نیا سیکرٹری جنرل ڈھونڈ لے،اصولوں پر کوئی سمجھوتہ نہیں کروں گا،پی ڈی ایم میں وہی شامل ہو گا جو اپنا اعتماد بحال کریں گے،پی پی پی پھاڑی گئی وضاحت کو جوڑے،پڑھے اور جواب دے ورنہ کوئی جگہ نہیں،ای سی سی اور رنگ روڈ دونوں اسکینڈلز پر کچھ بھی نہیں ہوگا، دونوں اسکینڈلزمیں جن کے نام آرہے ہیں ،انہیں قربانی کا بکرا بنایا جائے گا، دونوں اسکینڈلز کے اصل ملزم کوئی اور ہیں،حکومت کے دعوے پر کوئی اعتبار کرنے کو تیار نہیں، عوام 110 روپے کلو میں چینی خرید رہے ہیں، چینی کی قیمتیں بڑھانے کا ذمے دار کون ہے، آج تک پتہ نہیں چلا۔ منگل کواحتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن )کے رہنما اور سابق وزیرِاعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نیب کا یہ کیس تیسرے سال بھی جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نیب تفتیش اور عدالتوں میں سماعت کے دوران کیمرے لگانے کا مطالبہ کرتے رہے ہیں، عوام کو پتہ ہو کہ نیب کیا کر رہا ہے، ملک کو سب سے زیادہ نقصان نیب نے پہنچایا ہے۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کابینہ جو مرضی فیصلے کرتی رہے کوئی افسر عمل درآمد کرنے کو تیار نہیں، کمیشن اور رپورٹس کے باوجود نیب چینی اسکینڈل پر خاموش ہے۔انہوں نے کہا کہ ای سی سی اور رنگ روڈ دونوں اسکینڈلز پر کچھ بھی نہیں ہوگا، دونوں اسکینڈلزمیں جن کے نام آ رہے ہیں انہیں قربانی کا بکرا بنایا جائے گا،
ان دونوں اسکینڈلز کے اصل ملزم کوئی اور ہیں۔سابق وزیرِ اعظم نے کہا کہ براڈ شیٹ کے معاملے پر نیب کا ملازم تھا، اس کے افسر پر الزام لگا اور وہ شخص ا?ج انکوائری کر رہا ہے اور معاملہ دبا دیا گیا۔انہوںنے کہاکہ وزیر اور مشیر استعفیٰ دیتے ہیں مگر کسی ایک کے خلاف کوئی کیس نہیں بنتا، نیب مسلم لیگ نون پر 3 سال سے ایک کیس ثابت نہیں کر سکا۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ عوام آج بھی منہگائی میں پس رہے ہیں، حکومت ہر وقت سوچتی رہتی ہے کہ کیسے اپوزیشن کو دبایا جائے۔انہوں نے کہا کہ
حکومت کے دعوے پر کوئی اعتبار کرنے کو تیار نہیں، پہلے کہا گیا کہ گروتھ ریٹ 3 سے اوپر ہے،حقیقت کھلی تو منفی میں تھا۔نون لیگی رہنما نے کہا کہ عوام 110 روپے کلو میں چینی خرید رہے ہیں، چینی کی قیمتیں بڑھانے کا ذمے دار کون ہے، آج تک پتہ نہیں چلا۔انہوں نے کہا کہ یہ کرپشن آج بھی جاری ہے، مسلم لیگ نون کی حکومت کا ایک روپے کرپشن کا معاملہ نہیں ملا، عوام آج بھی مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں، کیونکہ ڈاکا ڈالنے والے حکمراں ہیں۔شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ اس حکومت کے
خلاف روز اربوں کے کرپشن کے معاملے آتے ہیں، مگر نیب کارروائی نہیں کرتا۔ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ وزیر مشیر استعفیٰ دیتے ہیں مگر ایک کے خلاف کوئی کیس نہیں بنتا،حکومت ہر وقت سوچتی رہتی ہے کہ کیسے اپوزیشن کو دبایا جائے۔ ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ پی ڈی ایم کے اندر کوئی دعوت پیپلز پارٹی کو نہیں دی گئی،مولانا صاحب نے واضح کہا ہے کہ اپنا اعتبار بحال کریں،
پی ڈی ایم میں وہی شامل ہو گا جو اپنا اعتماد بحال کریں گے،پیپلز پارٹی سے وضاحت طلب کی تھی وضاحت کو پھاڑ دیا گیا تھا،پی پی پی پھاڑی گئی وضاحت کو جوڑے،پڑھے اور جواب دے ورنہ کوئی جگہ نہیں۔ انہوںنے کہاکہ پیپلز پارٹی دوبارہ اپوزیشن اتحاد کا حصہ بنی تو پی ڈی ایم نیا سیکرٹری جنرل ڈھونڈ لے،اصولوں پر کوئی سمجھوتہ نہیں کروں گا۔ انہوںنے کہاکہ سینیٹ الیکشن کے معاملے پر تحفظات برقرار ہیں۔