اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک، اے پی پی )روزنامہ جنگ میں فاروق اقدس کی شائع خبر کے مطابق مصدقہ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ چین نے سفارتی ذرائع سے حکومت پاکستان کو یہ پیغام دیا ہے کہ سی پیک منصوبے میں غیر ضروری تاخیر نہیں ہونی چاہئے اور اس ضمن میں پاکستان کی داخلی سیاسی صورتحال کو اس منصوبے کی جلد تکمیل میں رکاوٹ نہیں بننا چاہئے۔
یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ چینی سفیر نے گزشتہ دنوں پاکستان کی بڑی سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں سمیت بعض بلوچ رہنمائوں سے الگ الگ ملاقاتیں بھی کی ہیں جن میں انہوں نے اپنی حکومت کی جانب سے سی پیک منصوبے میں حکومت سے تعاون کرنے کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔ ان ذرائع کے مطابق آصف علی زرداری نے چینی سفیر کو سندھ حکومت اور اپنی پارٹی کی جانب سے ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔دوسری جانب چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) پاک چین تعلقات کے ہر گزرتے دن کے ساتھ زور پکڑتے جا رہے ہیں جس کی وجہ سے آئندہ دنوں میں یہ منصوبہ مزید مضبوطی کے ساتھ جاری رہے گا۔سی پیک پروجیکٹ کے ہموار سفر کے ساتھ ، پاکستان آنے والے دنوں کے دوران بڑے پیمانے پر معاشی سرگرمیوں کا مرکز بن رہا ہے، چینی حکومت کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) کا قابل تعریف نتیجہ ، پاکستان علاقائی معاشی سرگرمی کا کلیدی حصہ بن گیا۔پاک چین سفارتی تعلقات کی 70 ویں تقریبات کے سلسلے میں تبصرہ کرتے ہوئے سی پیک اتھارٹی کے ایک عہدیدار نے خصوصی طور پر بتایا کہ میگا پروجیکٹ چین کے ساتھ باہمی تعلقات کو مزید تقویت بخشے گا۔عہدیدار نے بتایا کہ ان کا اسٹریٹجک تعلقات ، جو ہر گزرتے دن کے ساتھ مستحکم ہوتا جارہا ہے ، علاقائی اور بین الاقوامی محاذ پر بھی ان کی بہت اہمیت ہے۔