اسلام آباد،لاہور، حیدرآباد(آن لائن)پاکستان عوامی تحریک کی جانب سے ملک بھر میں فلسطینی شہریوں پر اسرائیلی مظالم کے خلاف ریلیاں اور مظاہرے کئے گئے ہیں، چکوال کی پانچ تحصیلوں تلہ گنگ، چوآسیدن شاہ، لاوہ اور کلرکہار میں فلسطینیوں کے حق میں مظاہرے کئے گئے، اس کے علاوہ لاہور، پشاور اور ملک کے دیگر
اہم شہروں میں عوامی تحریک اور منہاج القرآن کے زیراہتمام مظاہروں اور ریلیوں کا انعقاد کیا گیا۔ حیدرآباد میں مختلف سیاسی، سماجی تنظیموں اور مذہبی جماعتوں کی جانب سے فلسطین میں اسرائیلی جارحیت کیخلاف احتجاج کیا گیا جن میں بڑی تعداد میں شہریوں نے شرکت کی اور مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ اسرائیلی دہشت گردی اور بربریت کا نوٹس لے اور مسلم ممالک اسرائیلی مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کریں۔پاکستان سنی تحریک حیدرآباد کی جانب سے ضلعی صدر محمد عابد قادری کی قیادت میں حیدرچوک سے پریس کلب تک صدائے فلسطین مارچ نکالا گیا جس میں سید ساجد علی کاظمی،محمد شفیق میؤاور دیگر بھی شریک تھے ریلی کے شرکاء نے اسرائیلی صدر کا پتلا اور اسرائیلی پرچم بھی نذر آتش کیا۔سنی علماء کونسل کی جانب سے علامہ عبدالصمد حیدری اور محرم دین فاروقی کی قیادت میں ریلی نکالی گئی جس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ عالمی امن کے دعویدار اور اسلامی ممالک اسرائیل سے امن کی خیرات مانگنے کے بجائے عملی طور پر اپنے مسلمان بھائیوں کی مدد کے لئے اپنے اپنے فوجی دستے فلسطین بھیجیں اور باقاعدہ اسرائیل سے جنگ کا اعلان کریں۔پاکستان عوامی تحریک اور تحریک منہاج القرآن کے ڈویژنل صدر یونس قادری، خالد راجپوت، نایاب انصاری، سید مبشر شاہ اور دیگرکی قیادت
میں پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کیا گیا۔مسلم اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی جانب سے انس احمد کی قیادت میں مظاہرہ کیا گیا جبکہ جمعیت علماء اسلام کی جانب سے تاج محمد نا ہیوں، حافظ عاجز دھامرا اور دیگر کی قیادت میں مظاہرہ کیا گیا اسی طرح جمعیت علماء پاکستان کی جانب سے حاجی معین الدین شیخ،حافظ زاہد قادری اور کرامت علی
راجپوت کی قیادت میں مدینہ مسجد سرے گھاٹ کے سامنے فلسطین میں اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کے خلاف مظاہرہ کیا گیا۔ریلیوں کے شرکاء نے ہاتھوں میں پاکستانی اور فلسطینی پرچم اٹھائے ہوئے تھے جبکہ اسرائیلی صدر اور اسرائیلی پرچم کوپاؤں تلے روند کر اور نذر آتش کرکے اسرائیل سے اپنی نفرت کا اظہار کیا گیا۔ریلیوں کے قائدین نے شرکاء سے اپنے خطاب میں کہا کہ اسرائیل نے مسلمانوں کے قبلہ اول بیت المقدس اور فلسطین کے نہتے
مظلوم مسلمانوں پر حملہ کرکے کھلی دہشتگردی کا ثبوت دیا ہے جس پر عالمی امن کے ٹھیکیدار سمیت مسلم حکمران زبانی مذمت کرنے سے آگے نہیں بڑھ رہے جبکہ اسرائیل کی جانب سے فلسطین پر مسلسل جارحیت کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے۔ مقررین نے کہا کہ ایک جانب دنیا بھر کے مسلمان فلسطین اور بیت المقدس کی حفاظت کے لئے اپنے خون کا آخری قطرہ تک قربان کرنے کے لئے تیار ہیں لیکن دوسری جانب مسلم حکمران زبانی کلامی بیانات دینے تک محدود ہیں جو قابل مذمت عمل ہے۔