کوئٹہ (آن لائن )بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی رہنماء وسابق صوبائی وزیر سردارمحمد صالح بھوتانی نے صوبائی کابینہ سے مستعفی ہونے کااعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ جام کمال کی قیادت میں موجودہ حکومت نے مجھے اور میرے دوستوں کو نظرانداز کیاہے جب قلمدان تبدیل ہوتے رہتے ہیں تو پھر کارکردگی کی بہتری کے ہوسکتی ہے ، اب تک موجودہ حکومت کا حصہ رہنے کیلئے
بلوچستان کے لوگوں سے معافی چاہتا ہوںعام انتخابات میں میرے بھائی اور مجھ سے شکست کھا کر شاید جام کمال انتقامی کارروائی کررہاہوں ۔ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سردارمحمد صالح بھوتانی نے کہاکہ جام کمال کی قیادت میں موجودہ حکومت نے مجھے اور میرے دوستوں کو نظرانداز کیاہے ،میرعبدا قدوس بزنجو کے دور حکومت میں جو بجٹ بنایا تھا جام کمال نے آتے ہیں اس کو بجٹ کو روک دیا۔ جام حکومت کے دور میں کوئی ترقیاتی کام نہیں ہوا۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں تجربہ نہیں تھا صرف ہم نے کاغذ پر لکھا اور کاغذپاڑ دیا یہ ہی کام کرتے رہیں، جام حکومت کے دور صرف ایی دو اسکیم شروع ہوئیں اور وہ بھی ختم ہوئیں، آنے والا بجٹ بھی کاغذات تک ہی محدود رہے گامحکموں کی تبدیلی کی وجہ سے کوئی ترقیاتی کام نہیں ہوئے ،بلوچستان حکومت میں ترقیاتی کام کے حوالے سے صرف سوچا جارہا ہے عملی کام نہیں ہورہا ہے، پچھلے حکومتوں کے جاری کچھ ترقیاتی کام مکمل ہوئے ہیں مگر جام حکومت میں کوئی کام نہیں ہوا ہے، لوگوں کو پینے کا پانی نہیں ہے مگر فٹسال اور کھیل کے میدان بنائے جارہے ہیں ، موجودہ حکومت میں ترقیاتی کام نہ ہونے کہ وجہ لوگوں میں بے چینی پائی جاتی ہے ،انہوں نے کہاکہ تین سال میں خالی آسامیوں کیلئے صرف تاریخ ہی دیئے گئے ہیںمیرے ہر چیز بند کردی گئی ہیں تو میں کارکردگی کیسے بہتر کرسکتا ہوںمیں نے آج اپنے عہدے سے استعفیٰ دے کر گورنربلوچستان کو بھجوا دیاہے ،میں اب تک موجودہ حکومت کا حصہ رہنے کیلئے بلوچستان کے لوگوں سے معافی چاہتا ہوں انہوں نے کہاکہ میرے خلاف نیب کی جانب سے تحقیقات کی گئی لیکن کرپشن ثابت نہیں ہوا، میں موجودہ حکومت کے گناہ میں اور زیادہ شریک نہیں ہوسکتا ہوںکچھ لوگ پہلی بار ایم پی اے بنے ہیں اور کہتے ہیں ہمیں سب کچھ آتا ہے انہوں نے کہاکہ مجھ سے اور میرے بھائی اسلم بھوتانی سے انتخابات میں جام کمال نے مجھے سے انتخابات سے شکست کھائی تھی شاہد اسی کا انتقامی کارروائی کررہے ہو۔