بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

جتنا عمران خان غریب کا سوچتے ہیں اتنا کوئی اور نہیں سوچتا،حکومت کے اختیار میں جو کچھ ہے اسے سستا رکھا گیا ہے، شہباز گل

datetime 2  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(ین این آئی) وزیر اعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے کہا ہے کہ حکومت کے اختیار میں جو کچھ ہے اسے سستا رکھا گیا ہے،عمران خان نے اقتدار کے ذریعے شوگر ملیں اور بیرون ممالک فلیٹ نہیں بنائے بلکہ عمران خان نے اپنے ملک کی عوام کے لئے عالمی معیار کے تین ہسپتال اور دو یونیورسٹیاں بنائی ہیں،مسلم لیگ (ن) کی ترجمان نے چار لاکھ روپے کی شال پہن کر غربت کے خلاف احتجاج کیا،

وہ شخص عمران خان پر مہنگائی کا الزام لگاہا ہے جس نے بچوں کی ٹافیوں کا سائز اور وزن کم کرے ایک ارب چالیس کروڑ روپے منافع کمایا، میڈیا کے توسط سے شریف خاندان کو بھی قومی صحت کارڈ بھجوا رہے ہیں، اب کسی کو علاج کرانے کے لئے لندن نہیں جانا پڑے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنر ہاؤ س لاہور کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ ہیلتھ کارڈ سے غریب عوام کو بھی ڈی ایچ اے، ماڈل ٹاؤن او رجاتی امراء میں رہنے والوں کی طرح نجی ہسپتالوں میں 30ہزار بیڈز میسر آئیں گے۔ ہم میڈیا کے توسط سے ہیلتھ کارڈمریم صفدر،ان کے شوہر کیپٹن (ر)صفدر،شہباز شریف،ان کے ان تمام 16ملازمین کو بھجوا رہے ہیں جن کے اکاؤنٹ میں 16ارب کی ٹی ٹیز لگیں، یہ کارڈ حمزہ شہباز کو بھی بھجوا رہے ہیں، جو پلوں کے اس طرف اوراس طرف رہتے ہیں ان کو بھی ہیلتھ کارڈ دے رہے ہیں۔ اب کسی کو علاج کرانے کے لئے لندن نہیں جانا پڑے گا کیونکہ وزیر اعظم عمران خان نے ہر شہری کے ہاتھ میں عالمی معیار کے علاج کیلئے ہیلتھ کارڈ کارڈ دیدیا ہے،31مارچ تک پنجاب کے ہر شہری کے ہاتھ میں یہ کارڈ ہوگا جس سے وہ دس لاکھ روپے تک کسی بھی پرائیویٹ یا سرکاری ہسپتال سے علاج کرا سکے گا۔انہوں نے کہا کہ یہ سہولت امریکہ میں بھی نہیں ہے، میں امریکہ کے اندر بطور پروفیسر ہر مہینے تنخواہ سے

کم و بیش تیس ہزار روپے انشورنس پریمیم کے لئے دیتا تھا جبکہ میری یونیورسٹی اس کے علاوہ دیتی تھی، یہاں پر بغیر کسی پیسے کے عوام کو ہیلتھ کار ڈ دئیے گئے ہیں، اس سے صحت کے شعبے میں انقلاب آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی والدہ کو کینسر ہوا تھا تو اس تکلیف میں سے گزر کر انہوں نے انسانیت کاسبق سیکھا، انہوں

نے دوسروں کی تکلیف کا احساس کرتا ہوں دنیا کی تاریخ میں ایسا ہسپتال بنایا جو عالمی معیار کے مطابق تھا۔ آج پاکستان کی تاریخ میں ایک نیا باب لکھا جارہا ہے جس سے ہر شہری بہترین علاج سے مستفید ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز مسلم لیگ (ن) کی ترجمان چار لاکھ روپے کی شال پہن کر غربت کے خلاف احتجاج کر رہی تھیں، یہی

شال پہلے مریم صفدر نے پہنی تھی اور لگتا ہے انہوں نے اب یہ شال انہیں دیدی ہے۔ آپ لاکھوں روپے کی شالیں پہنیں اورغربت کے خلاف احتجاج کریں ایسا اچھا نہیں لگتا، یہ کیوں نہیں بتاتے کہ آپ کی مچائی ہوئی غربت کا لوگ سامنا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس شخص کی والدہ کینسر کی تکلیف سے گزریں اس کو دیکھتے ہوئے

اس نے ایک نہیں بلکہ عالمی معیا رکے تین ہسپتال بنائے، دو انٹر نیشنل یونیورسٹیاں بنائیں، میں اس شخص کی بات کر رہا ہوں جس نے حکومت میں آنے کے بعد پہلے پناہ گاہ بات کی غریب کو کھانا دینے کے لئے لنگر خان کی بات کی، آج چار سو ارب سے غریبوں کو ہیلتھ کارڈ دیا میں اس کی بات کر رہا ہوں۔ میں کھلا چیلنج دیتا ہوں دنیا میں

کوئی ایک ایسا شخص دکھائیں جس نے اپنے ملک کیلئے ورلڈ کپ جیتا ہو،چلے اگر کوئی بزنس میں ہے تو اس نے اپنے ملک کیلئے عالمی سطح کا کوئی ایوارڈ جیت کر دکھایا ہو، پھر اس نے عالمی معیا رکے تین ہسپتال بنائے ہوں جہاں پر ستر فیصد غریبوں کا کینسر کا علاج مفت ہوتا ہے،اس کے ساتھ اس نے دو عالمی معیار کی یونیورسٹیاں

بنائی ہوں۔آپ ایسے شخض کو کہہ رہے ہیں کہ وہ مہنگائی جان بوجھ کر کہہ رہاہے، غریب کے لئے کوئی چیز شوق سے مہنگی کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان پر مہنگائی کا الزام وہ شخص لگا رہا ہے جس نے بچوں کی ٹافیوں کا سائز اور وزن کم کر کے گزشتہ سال ایک ارب چالیس کروڑ روپے منافع کمایا ہے،زکوٹا چن نے بچوں کی

ٹافیوں کا سائز پورا نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ خد اکی قسم میں نے عمران خان کے علاوہ ایسا کوئی شخص نہیں دیکھا جو ہر وقت غریب کے لئے سوچتا ہو جتنا عمران خان سوچتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہر دسمبر میں ٹماٹر کی قیمت300روپے کلو ہوتی تھی اس سال کم کیوں ہے، اس کی وجہ طلب اور رسد میں توازن کا ہونا ہے، آج یہ

کنٹرول میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوکنگ آئل کی بات کر رہے ہیں،پیٹرول کی بات کی جارہی ہے تو یہ چیزیں پوری دنیا میں مہنگی ہوئی ہیں،برطانیہ میں گیس پانچ سو فیصد مہنگی ہوئی ہے، جو چیزیں ہمارے اختیار میں ہیں انہیں سستا رکھا گیا ہے اورجو اختیار میں نہیں ہیں وہ مہنگی ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام جماعتوں میں ایسے لوگ ہیں

جن کے اربوں روپے کے اثاثے ہیں۔ عمران خان کے اثاثے پانچ ارب کے کیوں نہیں ہیں، انہوں نے شوگر ملیں،ٹیکسٹائل ملیں کیوں نہیں لگائیں،کیوں اپارٹمنٹ نہیں خریدے،کیا عمران خان کو سمجھ نہیں ہے، کیا عمران خان کے پاس ایسے لوگ نہیں ہیں جو ان کی جگہ پر پیسہ بنائیں، کیا عمران خان کے پاس کوئی احسن اقبال نہیں آ سکتا

جس کا بھائی حکومت کو ایک ایک لاکھ کا کھجور کا درخت بیچے۔انہوں نے حکومتیں کر کے اربوں روپے کے اثاثے بنائے ہیں اور یہ ظاہر کرتے ہیں۔ہم چھاتی ٹھوک کر کہتے ہیں عمران خان نے کوئی فیکٹری یا اثاثہ نہیں بنایا ہے،شوگر ملیں لگائیں یا اپارٹمنٹ نہیں خریدا۔ اسی شہر میں لوگ چھ،چھ آھ کیمپس آفسز بنا کر رہے جن پر چار ارب

خرچ ہوتا تھا،ان کے لوگ پیسے پکڑتے تھے،ان کے پیچھے چار چار گاڑیاں چلتی تھیں۔ لیکن عمران خان نے کوئی اثاثے بنائے نہ ہمارے جیسوں نے ایسا کوئی کام کیا، کیا ہم ان سے کم عقلمند ہیں،فرق صرف یہ ہے کہ عمران خان نے بنائے ہیں تو عالمی معیا رکے تین ہسپتال بنائے ہیں، اگر جیتا ہے تو پہلے ملک کے لئے ورلڈ کپ جیتا پھر تو

ہیلتھ کارڈ کے ذریعے غریب کا دل جیتا ہے، عمران خان غریب کو کھانا دینے او رچھت دینے کی بات کرتا ہے،کرکٹ کے کھیل سے جو جمع پونجی بنائی وہ شوکت خانم کو دیدی،جو پلاٹ ملا جوکمائی کی وہ تمام فلاحی کاموں کے لئے دیدی، ایسا حکمران جو عوام سے محبت کرتا ہو جو عوام کا خیال رکھتا ہو جس کا دل عوام کے لئے دھرکتا ہو کیا اسے پیٹرول کی قیمت کو بڑھانا اچھا لگے گا، کیا اسے تنقید سننا اسے اچھا لگے گا۔اسے اچھا لگے کہ

اپوزیشن کہے کہ مہنگائی کر دی گئی اس کے لئے پوری دنیا کے حالا ت دیکھنے پڑنے ہیں۔ اب احساس راشن کارڈ شروع ہو رہا ہے جس سے کم آمدن والوں کو ضروری اشیائے خوردونوش پر تیس فیصد سبسڈی ملے گی۔انہوں نے کہا کہ ترمیمی مالیاتی بل میں بالکل ٹیکس لگا ہے، یہ 17فیصد فیصد ٹیکس ان پر لگا ہے جو بیف باہر سے منگوا کر کھاتے ہیں، جو باہر سے پانی منگوا کر پیتے ہیں،امیر کی لگژری اشیاء پر ضرور ٹیکس لگا ہے لیکن غریب پر کوئی ٹیکس نہیں لگایا گیا۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…