کوئٹہ(آن لائن) نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء وسینیٹر میر حاصل خان بزنجو نے کہا ہے کہ نیشنل پارٹی آرمی چیف کی مدت میں توسیع کے حوالے سے پارلیمنٹ میں کوئی حمایت نہیں کرینگے ہمارا مطالبہ ہے کہ کسی کو بھی مدد ملازمت میں توسیع نہ دی جائے سپریم کورٹ نے آرمی چیف کی توسیع سے متعلق معاملے کو ٹھیک کیا اور کہا کہ چیف جسٹس اور آرمی چیف سپریم نہیں ہے بلکہ پارلیمنٹ سپریم ہے
انہوں نے پارلیمنٹ کا احترام کیا پہلے آئینی ترمیم ہوگی پھر تبدیلی آئے گی پارلیمنٹ میں ان ہاؤس تبدیلی کے بعد دوبارہ انتخابات ممکن ہیں ان خیالات کااظہار انہوں نے ایک نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے کیا میرحاصل خان بزنجو نے کہا کہ آزادی مارچ کے بعد بہت سے معاملات پراپوزیشن جماعتوں کی گفتگو ہوئی اورایک دوسرے سے ملکی معاملات پر رابطے ہوتے رہتے ہیں جہاں تک رابطوں کا تعلق ہے اس کا جواب مولانا فضل الرحمان بھی دے سکتے ہیں مگر اے پی سی میں جو فیصلہ ہوا ہے کہ ملک کو بچانے کا واحد راستہ نئے انتخابات ہیں اور پیپلز پارٹی بھی اس بات کو پسند نہیں کرتی کہ ایک سلیکٹر کو ہٹا دو اور دوسرے کو لاؤ حکومت کو مجبور کرینگے کہ نئے انتخابات کرائیں انہوں نے کہا کہ ہم بد قسمتی سے سازشوں سے نہیں نکلیں جب تک ملک میں سازشی سیاست کاخاتمہ نہیں ہوگا اس وقت تک حالات بہتر نہیں ہوسکتے انہوں نے کہا کہ انتخابات اس وقت ممکن ہیں جب پہلے انتخابات کی حوالے سے ریفارم ہو انتخابات کے بعد ریفارم کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے جو مولانا سے معاہدے ہوئے ہیں اس کے تفصیلات ہمارے پاس بھی نہیں ہیں انہوں نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ جب تبدیلی کی طرف جائیں گے تو پہلے ان ہاؤس تبدیلی ہوگی پھر دوبارہ انتخابات ممکن ہونگے انہوں نے کہا کہ عمران خان کی حکومت بند نہیں رہی تھی ان کی حکومت کو بنائی گئی مسلم لیگ(ن) کو پنجاب میں توڑا،پھر ٹانگہ پارٹیوں کواکھٹا کیا اور بلوچستان میں باپ پارٹی بنا یا گیا اور پھر اس کے ذریعے مرکز میں حکومت بنی اور بلوچستان میں کرپٹ زدہ لوگوں کواکھٹا کر کے اقتدار ان کے حوالے کیا گیا
انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی سمیت دیگر اپوزیشن جماعتیں نئے انتخابات کی حق میں ہیں انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کے توسیع کے معاملات پر ہرپارٹی کا اپنا موقف ہے مگرنیشنل پارٹی کامطالبہ ہے کہ کسی کو بھی توسیع نہ دی جائے سپریم کورٹ نے جو فیصلہ کیا ہے اچھا فیصلہ کیا اور پہلی بار کسی معاملے کواٹھا یا اور اس کو ٹھیک بھی کر دیا چیف جسٹس نے صاف کہہ دیا کہ چیف جسٹس اور آرمی چیف پاور فل نہیں ہیں بلکہ عدالت نے پارلیمنٹ کو مضبوط بنا یا اور توسیع کے معاملے پر اختیار بھی پارلیمنٹ کو دیا گیا میر حاصل خان بزنجو نے کہا کہ آئینی ترمیم کے بغیر تبدیلی نہیں ہوگے پہلے آئینی ترمیم ہوگی پھر تبدیلی کاامکان ہے۔