پیر‬‮ ، 25 اگست‬‮ 2025 

سرکاری ڈاکٹرز ہم سے آصف زرداری کی میڈیکل رپورٹس شیئرنہیں کر رہے،سابق صدر پمز سے عدالت تک کا سفر نہیں کرسکتے، سردار لطیف کھوسہ کا حیران کن دعویٰ

datetime 13  ‬‮نومبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن) سابق صدر آصف علی زرداری کے وکیل سردار لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ سرکاری ڈاکٹرز ہم سے صدر آصف علی زرداری کی میڈیکل رپورٹس شیئرنہیں کر رہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ حکومت کے میڈیکل بورڈ میں وہ بھی معالج شامل ہوں جو صدر زرداری کا پہلے بھی طبی معائنہ کرتے رہے ہیں۔ منگل کے روز احتساب کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سردار لطیف کھوسہ نے کہا

کہ اگر صدر زرداری کو افاقہ نہیں ہو رہا ہے تو یقینا کوئی تو بات ہے جو تسلی بخش نہیں ہے۔ آج صدر زرداری کی طبیعت اتنی ناساز تھی کہ سرکاری میڈیکل بورڈ نے انہیں عدالت لے جانا مناسب نہ سمجھا۔ انہوں نے کہا کہ اگر صدر زرداری پمز ہسپتال سے عدالت تک کا سفر نہیں کر سکتے تو آپ ان کی صحت کی کیفیت کا اندازہ لگا سکتے ہیں۔ سابق صدر کے وکیل نے کہا کہ شوگر کی سطح یکدم کم ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے ان کی زندگی خطرے میں پڑ جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ 20گھنٹے ان کی نگہداشت کی جاتی ہے۔ سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ صدر زرداری کے دل میں نہ صرف اسٹنٹ نصب ہیں بلکہ پیس میکر بھی لگا ہوا ہے۔ انہیں ساڑھے گیارہ برس قید میں رکھ کر ان پر تشدد کیا گیا تھا۔ اس تکلیف کے درد بھی برکرار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صدر زرداری کی گردن اور کمر میں شدید درد ہے جبکہ انہیں ریشہ کا مستقل مرض بھی ہے۔ سردار لطیف خان کھوسہ نے کہا کہ سابق صدر 70دن سے نیب کی حراست میں جسمانی ریمانڈ پر ہیں۔ تین ماہ سے وہ جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ سابق صدر زرداری کو کس لئے قید رکھا گیا ہے؟ نہ انہیں کوئی سزا ہوئی ہے اور نہ ان کے خلاف کوئی ریفرنس تک دائر ہوا ہے۔ سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ آصف علی زرداری اس شہید ذوالفقار علی بھٹو کے داماد ہیں جنہوں نے حکومت سے کوئی رعایت نہیں مانگی تھی۔ آصف علی زرداری بھی کسی کے حکم سے اپنے لئے کسی صورت رعایت نہیں مانگیں گے۔ ہماری عدالت سے استدعا ہے کہ صدر زرداری کے ذاتی معالج سرکاری میڈیکل بورڈ میں شامل کئے جائیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…