اسلام آباد(این این آئی)وفاقی کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے معاملے پر فیصلہ محفوظ کر لیا،بد ھ کو10بجے سنایا جائیگا۔ منگل کووزیر قانون فروغ نسیم کی زیر صدارت سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے کے معاملے پر وفاقی کابینہ کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ای سی ایل
سے نکالنے کے معاملے پر فیصلہ محفوظ کر لیا گیا۔وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی شہزاد اکبر اور میڈیکل بورڈ کے سربراہ ڈاکٹر ایاز اجلاس میں شریک ہوئے۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جانب سے عطاء تارڑ، نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان اور قومی احتساب بیورو (نیب) کے حکام ذیلی کمیٹی اجلاس میں شریک ہوئے۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں شریک (ن) لیگ کے نمائندے عطاء تارڑ نے نوازشریف کی طرف سے ضمانتی بانڈ دینے سے انکار کر دیا۔انہوں نے کہا کہ ہم سیکیورٹی بانڈز عدالت میں جمع کراچکے ہیں مزید سیکیورٹی بانڈز نہیں دیں گے جس کے بعد کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے فیصلہ محفوظ کر لیا جو کہ بدھ کی صبح 10 بجے سنایا جائے گا۔عطاء تارڈ کا کہنا تھا کہ ذیلی کمیٹی سے مذاکرات میں ڈیڈ لاک ہے، اسلام آباد اور لاہور ہائیکورٹ کے ضمانتی احکامات پر ’شورٹی‘ جمع کرا چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ علاج کی بات عدالت میں ہو چکی مزید کہیں شورٹیز جمع کرانے کی ضرورت نہیں۔یاد رہے قبل ازیں بھی کابینہ کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا جس میں یہ تجویز آئی تھی کہ نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کیلئے سیکیورٹی بانڈ مانگا جائے البتہ اس کی مالیت سامنے نہیں آئی تھی۔بعد ازاں کمیٹی کا اجلاس رات 9 بجے تک کیلئے ملتوی کردیا گیا تھا۔ اسی دوران وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں مذکورہ تجویز وزیراعظم اور کابینہ اراکین کے سامنے رکھی گئی۔وفاقی کابینہ نے نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی مشروط منظوری دے دی۔ذرائع کے مطابق کابینہ اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے مؤقف اپنایا کہ ہم انسانی ہمدردی کی بنیاد پر نواز شریف کو باہر جانے دینے کا فیصلہ کررہے ہیں، میں نے مکمل چھان بین کرائی ہے نوازشریف واقعی ہی بیمار ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ نوازشریف کو ان کی مرضی کا علاج کرانے دینا چاہیے تاہم یہ بات یقینی بنائیں کہ نوازشریف علاج کے بعد واپس آئیں۔وزیراعظم عمران خان نے ہدایت کی کہ کابینہ کی ذیلی کمیٹی ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے متعلق اپنا کردار ادا کرے، ذیلی کمیٹی شہباز شریف سے مکمل ضمانت لے۔ذرائع کے مطابق اگر نواز شریف کی جانب سے سیکیورٹی بانڈ جمع کرادیا جاتا ہے تو ذیلی کمیٹی ان کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا اعلان کرسکتی ہے اور اب اس کے لیے وفاقی کابینہ سے مزید منظوری کی ضرورت نہیں ہوگی۔