ہفتہ‬‮ ، 15 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

کشمیر کے حوالے سے اپنے الفاظ واپس نہیں لوں گا، ملائیشین وزیراعظم مہاتیر محمد نے بھارت سے ٹکر لے لی،دھماکہ خیز اقدام کا اعلان

datetime 27  اکتوبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوالالمپور (این این آئی) ملائیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد نے کہا ہے کہ بھارتی تاجروں کی طرف سے ملائیشیائی پام آئل کے بائیکاٹ کے باوجود وہ متنازعہ کشمیر میں بھارتی اقدامات کے حوالے سے اپنے الفاظ واپس نہیں لیں گے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ملائیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد بھارتی تاجروں کی طرف سے ملائیشیا سے پام آئل کی درآمد کے بائیکاٹ کو ایک تجارتی جنگ سے تشبیہ دے چکے ہیں۔

خیال رہے کہ ملائیشیا پام آئل پیدا کرنے والا دنیا کا دوسرا سب سے بڑا ملک ہے جبکہ بھارت اس تیل کا سب سے بڑا خریدار۔ویجیٹبل آئل یا خوردنی تیل کی تجارت کرنے والوں کی سب سے بڑی بھارتی تنظیم نے اکتوبر کو اپنے ارکان پر زور دیا تھا کہ وہ ملائیشیا سے پام آئل کی خرید کا سلسلہ روک دیں۔ یہ اقدام ملائیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد کی طرف سے گزشتہ ماہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے دوران بھارت کے حوالے سے ان کے الفاظ کے خلاف احتجاج کے طور پر کیا جا رہا ہے۔ مہاتیر محمد نے کہا تھا کہ بھارت نے متنازعہ علاقے کشمیر میں حملہ کر کے اس پر قبضہ کر رکھا ہے۔بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت نے رواں برس پانچ اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت ختم کرتے ہوئے اسے وفاق کے زیر انتظام ایک علاقہ قرار دیا تھا۔ بھارت کشمیر کو ملک کا داخلی معاملہ قرار دیتا ہے اور اس پر دیگر ممالک کی طرف سے دئیے گئے بیانات کی سخت مخالفت کرتا ہے۔ملائیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد نے ملکی پارلیمان کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ہم اپنے ذہن سے بات کرتے ہیں اور ہم اپنی بات سے پھرتے نہیں یا اسے واپس نہیں لیتے۔ مہاتیر محمد کا مزید کہنا تھاکہ ہم جو کہہ رہے ہیں وہ یہ ہے کہ ہم سب کو اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کرنا چاہیے، ورنہ اقوام متحدہ کا کیا فائدہ؟اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل 1948 اور 1950 میں مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے کئی قراردیں منظور کر چکی ہے۔ ان میں یہ قرارداد بھی شامل ہے جس میں اس خطے کے عوام کو حق خود ارادیت دینے کی بات بھی کی گئی ہے تاکہ وہ اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کر سکیں۔بھارتی تجارتی تنظیم کی طرف سے ملائیشیا کے پام آئل کی درآمد کے بائیکاٹ کے معاملے پر نئی دہلی حکومت کی طرف سے فی الحال کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



70برے لوگ


ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…