بدھ‬‮ ، 30 اپریل‬‮ 2025 

کشمیر کے حوالے سے اپنے الفاظ واپس نہیں لوں گا، ملائیشین وزیراعظم مہاتیر محمد نے بھارت سے ٹکر لے لی،دھماکہ خیز اقدام کا اعلان

datetime 27  اکتوبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوالالمپور (این این آئی) ملائیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد نے کہا ہے کہ بھارتی تاجروں کی طرف سے ملائیشیائی پام آئل کے بائیکاٹ کے باوجود وہ متنازعہ کشمیر میں بھارتی اقدامات کے حوالے سے اپنے الفاظ واپس نہیں لیں گے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ملائیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد بھارتی تاجروں کی طرف سے ملائیشیا سے پام آئل کی درآمد کے بائیکاٹ کو ایک تجارتی جنگ سے تشبیہ دے چکے ہیں۔

خیال رہے کہ ملائیشیا پام آئل پیدا کرنے والا دنیا کا دوسرا سب سے بڑا ملک ہے جبکہ بھارت اس تیل کا سب سے بڑا خریدار۔ویجیٹبل آئل یا خوردنی تیل کی تجارت کرنے والوں کی سب سے بڑی بھارتی تنظیم نے اکتوبر کو اپنے ارکان پر زور دیا تھا کہ وہ ملائیشیا سے پام آئل کی خرید کا سلسلہ روک دیں۔ یہ اقدام ملائیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد کی طرف سے گزشتہ ماہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے دوران بھارت کے حوالے سے ان کے الفاظ کے خلاف احتجاج کے طور پر کیا جا رہا ہے۔ مہاتیر محمد نے کہا تھا کہ بھارت نے متنازعہ علاقے کشمیر میں حملہ کر کے اس پر قبضہ کر رکھا ہے۔بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت نے رواں برس پانچ اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت ختم کرتے ہوئے اسے وفاق کے زیر انتظام ایک علاقہ قرار دیا تھا۔ بھارت کشمیر کو ملک کا داخلی معاملہ قرار دیتا ہے اور اس پر دیگر ممالک کی طرف سے دئیے گئے بیانات کی سخت مخالفت کرتا ہے۔ملائیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد نے ملکی پارلیمان کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ہم اپنے ذہن سے بات کرتے ہیں اور ہم اپنی بات سے پھرتے نہیں یا اسے واپس نہیں لیتے۔ مہاتیر محمد کا مزید کہنا تھاکہ ہم جو کہہ رہے ہیں وہ یہ ہے کہ ہم سب کو اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کرنا چاہیے، ورنہ اقوام متحدہ کا کیا فائدہ؟اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل 1948 اور 1950 میں مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے کئی قراردیں منظور کر چکی ہے۔ ان میں یہ قرارداد بھی شامل ہے جس میں اس خطے کے عوام کو حق خود ارادیت دینے کی بات بھی کی گئی ہے تاکہ وہ اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کر سکیں۔بھارتی تجارتی تنظیم کی طرف سے ملائیشیا کے پام آئل کی درآمد کے بائیکاٹ کے معاملے پر نئی دہلی حکومت کی طرف سے فی الحال کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



27فروری 2019ء


یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…