اسلام آباد (این این آئی)پاکستان سے دوسرے ملکوں کو اشیاء کی برآمدات بڑھانے کے لئے حکومت نے برآمدات آسان سکیم کا اجرا کر دیا ہے چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کی زیر صدارت اجلاس ایف بی آر ہوا جس میں چیئرمین کے علاوہ ممبر کسٹمز پالیسی جاوید غنی، ممبر کسٹمز آپریشن جواد اویس آغا،چیف کلکٹرز صاحبان اور دیگر سینئر عہدیداران نے شرکت کی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ مختلف مشکل اور متفرق ایکسپورٹ سکیموں کو آٹومیٹڈ سسٹم کے تحت کمپیوٹرائزڈ اور آسان بنا دیا گیا ہے۔
برآمدات آسان کے آٹومیٹڈ سسٹم میں سہولیات کی وجہ سے وقت میں بچت اور کاروبار کرنے میں آسانی ہو گی اور تاجروں اور کسٹم محکمے کے افسران کے درمیان رابطے میں بھی کمی آئے گی۔ اس سے پاکستان میں کاروبار کرنے میں آسانی اور کاروباری لاگت کی ریٹنگ میں بھی بہتری آئے گی۔اجلاس میں برآمدات کے فروغ کے لئے ملک میں جاری مختلف برآمدی سکیموں پر غور کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ موجودہ برآمدی سکیمیں مکمل طور پر کمپیوٹرائزڈ کر دی گئی ہیں اور برآمد کنندگان کو درخواست دینے سے لے کر اس کی منظوری اور بعد ازاں اشیاء کی درآمد اور چیزیں تیار کر کے برآمد کرنے تک دفتر آنے کی ضرورت نہیں ہے۔ چیئرمین ایف بی آر نے شرکاء کو ہدایات جاری کیں کہ ان سکیموں سے متعلق برآمدکنندگان کو زیادہ سے زیادہ آگاہی دی جائے تاکہ لوگ بھرپور طریقے سے اس کا فائدہ اٹھا سکیں۔ چیئرمین ایف بی آر نے مزید ہدایات جاری کیں کہ موجودہ تمام سکیموں کو ضم کر کے ایک بڑی اور جامع سکیم بنائی جائے تاکہ برآمدکنندگان آسانی سے اس کو سمجھ سکیں، اس سے کم وقت میں بھرپور فائدہ اٹھا سکیں اور ان کے لئے کام کرنا مزید آسان ہو جائے۔تفصیلات کے مطابق ایکسپورٹ اورینٹڈ یونٹس سکیم کے تحت تمام ایکسپورٹ اورینٹڈ یونٹس کے لئے درآمد کی گئی تمام اشیاء بشمول مشینری وغیرہ چند شرائط کے ساتھ کسٹم ڈیوٹی سے مکمل طور پر مستثنی کر دی گئی ہیں۔ مینوفیکچرنگ بانڈسکیم کے تحت کارخانہ دار کو ایک بانڈ جمع کرانا ہوتا ہے اور
بغیر کسی ڈیوٹی یا ٹیکس کے خام مال درآمد کرتا ہے اور برآمد کے لئے اشیاء تیار کرتا ہے جس سے ریفنڈ حاصل کرنے کے لئے بھاگ دوڑ سے نجات ملتی ہے اور وقت اور روپے کی بچت ہوتی ہے۔ اسی طرح ڈی ٹی آر ای سکیم کے تحت برآمد کنندہ کو مال کی درآمد کے وقت کوئی ڈیوٹی یا ٹیکس ادا نہیں کرنے پڑتے جو خام مال کی درآمد کے وقت واجب الادا ہوتے ہیں۔ صرف برآمدکنندہ کو ثابت کرنا ہوتا ہے کہ درآمد شدہ خام مال سے تیار چیزیں برآمد کر دی گئی ہیں۔ اس سکیم کے تحت برآمد کنندہ کے لئے
کارخانہ دار ہونا ضروری نہیں ہوتا۔ عارضی درآمدی سکیم کے تحت اشیاء کی تیاری اور برآمد کے لئے منگوائے گئے لوازمات کی درآمد پر سیکورٹی جمع کرانے کے عوض تمام قسم کی ڈیوٹی اور ٹیکسز معاف ہوتے ہیں۔ اس سکیم میں زیادہ تر بٹن، زپیں اور لیبل وغیرہ درآمد کئے جاتے ہیں۔ یہ سب سے آسان اور زیادہ استعمال ہونے والی سکیم ہے۔ ایکسپورٹ پراسیسنگ زونز سکیم کے تحت حکومتِ وقت کی طرف سے خاص علاقہ مختص کر دیا جاتا
ہے جہاں برآمد کنندگان اپنی انڈسٹری کو فروغ دیتے ہیں۔ جس سے لوگوں کو روزگار ملتا ہے اور بیرونی سرمایہ کار بھی متوجہ ہوتے ہیں۔ ان علاقوں میں قائم شدہ انڈسٹریز کے لئے اشیاء کی درآمد اور برآمد پر ڈیوٹی اور ٹیکسز مکمل طور پر معاف ہوتے ہیں۔ جبکہ ڈیوٹی ڈرا بیک سکیم کے تحت جو برآمدکنندہ جو ڈیوٹی مال کی درآمد کے وقت ادا کرتا ہے وہ اس کو درآمد شدہ اشیاء سے تیار شدہ مال کی برآمد کے بعد واپس ادا کر دی جاتی ہے۔