اسلام آباد(این این آئی) کرتارپور راہداری کھولنے کے تیسرے راونڈ سے متعلق اعلامیہ جاری کر دیا گیا، پاکستان نے بھارتی ڈوزیئر کے جواب میں ایک جامع ڈوزیئر بھارت کے حوالے کر دیا، پاکستان روزانہ 5 ہزار سکھ یاتریوں کو زیارت کی اجازت دینے پر رضامند ہو گیا، پاکستان تمام عقائد سے تعلق رکھنے والے یاتریوں کو سال بھر اور ہفتہ کے ساتوں ایام میں بغیرویزا رسائی دیگا،آنے والے یاتریوں کو شناخت کیلئے پاکستان کارڈ جاری کریگا۔۔پاکستان کی تجویز کے مطابق
کرتارپور صاحب راہداری کو استعمال کرتے ہوئے سکھ یاتریوں کو گوردوارہ کرتارپور صاحب تک رسائی دینے میں سہولت دینے بارے معاہدے کے مسودے کے طریقہ کار پر بات چیت کا تیسرا دور بدھ کو اٹاری، بھارت میں منعقد ہوا۔ بھارتی وفد کی طرف سے وفد کی سربراہی وزارت امور داخلہ کے جوائنٹ سیکریٹری جناب ایس سی ایل داس نے کی جبکہ پاکستانی وفد کی قیادت وزارت امور خارجہ پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل (جنوبی ایشیاء و سارک) ڈاکٹر محمد فیصل نے کی۔ اطراف نے سکھ یاتریوں کو کارڈز کے اجراء سمیت دیگر زیرالتواء امور پر تفصیلی بات چیت کی۔ وزیراعظم عمران خان کے وعدے کی پاسداری اور کرتارپور صاحب راہداری کھولنے کے بے مثال فیصلے کو عملی جامہ پہناتے ہوئے پاکستان پانچ ہزار سکھ یاتریوں کو یومیہ بنیادوں پر آنے کی اجازت دے گا جبکہ گنجائش کو مدنظر رکھتے ہوئے خصوصی مواقع پر اضافی یاتریوں کو بھی سہولت فراہم کی جائے گی۔ زوردیاگیا کہ پاکستان کے کرتارپور سے متعلق جذبہ کا مقصد گرونانک نام لیواوں کو سہولیات کی فراہمی اور ان کا فروغ ہے لیکن ابتدا میں یاتریوں کی حد اس لئے بھی ضروری ہے کیونکہ گنجائش جیسی مشکلات کا سامنا ہے۔ وزیراعظم عمران خان کے اعلان کے مطابق پاکستان تمام عقائد سے تعلق رکھنے والے یاتریوں کو سال بھر اور ہفتہ کے ساتوں ایام میں بغیرویزا رسائی دے گا۔ یاتری انفرادی طورپر یا پھر گروپ کی شکل میں بس یا پیدل یا پھر اپنی سہولت کے مطابق سفر کرسکتے ہیں۔ اتفاق کیا گیا کہ
آنے والے یاتریوں کو شناخت کے لئے پاکستان کارڈ جاری کرے گا۔ گوردوارہ صاحب کی دیکھ بھال وتزئین ومرمت کے سلسلے میں سروس چارجز کی مد میں یاتری معمولی رقم ادا کریں گے۔ فریقین ایک مشترکہ ورکنگ گروپ تشکیل دیں گے تاکہ معاہدے پر خوش اسلوبی سے عمل درآمد میں سہولت میسرآئے۔وزیراعظم عمران خان کی یاتریوں کو بغیر ویزا رسائی دینے کا اولین اعلان اس ضمن میں زیادہ سے زیادہ سہولیات کی فراہمی کے عزم اور پاکستان کے خلوص کا ثبوت ہے۔
یاتریوں کو بغیر ویزا رسائی سے بھارت کی طرف سے قونصلرافسران کی ضرورت نہیں رہتی۔ سستی شہرت کے لئے بیان بازی نقصان دہ ہے۔ پاکستان کی طرف سے جامع ڈوزئیر(دستاویز) بھارت کے حوالے کیاگیا۔ یہ ڈویزئیر آخری اجلاس میں بھارت کی طرف سے دئیے گئے ڈوزئیر کے جواب میں دیاگیا ہے۔ وقت کی قلت کے پیش نظر اور پانچ سو پچاسویں تقریبات کے لئے حتمی تاریخ کے تعین کی بناء پر پاکستان نے تجویز کیا کہ آئندہ اجلاس جلد ازجلد بلایاجائے اور اس ضمن میں ترجیحی طورپر آئندہ ہفتے میں اجلاس منعقد کیاجائے تاکہ معاہدہ کے مسوہ کو حتمی شکل دی جاسکے۔ تمام مذاہب کے احترام کے اسلامی اصولوں کی روشنی میں پاکستان وزیراعظم عمران خان کے نانک نام لیواوں کے ساتھ وعدہ کو پورا کرنے کے لئے اپنے عزم پر پختگی سے کاربند ہے۔