نئی دہلی (این این آئی)بھارت کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت دووَل کا دورہ مقبوضہ کشمیر مذاق بن گیا، اجیت دووَل کی مقبوضہ وادی میں سب اچھا دکھانے کی کوشش الٹی گلے پڑ گئی۔اجیت دووَل کو مقبوضہ کشمیر کی سڑکوں پر بات کرنے کے لیے بھی لوگ نہ ملے۔ اہلکاروں میں گھرے دووَل نے چند افراد سے بات کی تو پیچھے دکانیں بند اور علاقے میں سناٹا تھا۔مقبوضہ کشمیر کے باسیوں نے بھارت کے قومی سلامتی کے مشیر کا دورہ ناکام بنادیا۔دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں
مسلح اہلکاروں کی بغاوت کے امکانات بڑھ گئے، وزیر داخلہ امیت شا کو اہلکاروں کی پرتشدد نافرمانی کے امکانات کے عنوان سے فائل بھیج دی گئی۔دریں اثناء امریکہ نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں آئینی حیثیت ختم کرنے کے فیصلے پر کہا ہے کہ خطے میں اس فیصلے سے وسیع مضمرات ہوں گے۔امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ جموں و کشمیر کی جغرافیائی حیثیت اور انتظامی امور سے متعلق بھارت کی قانون سازی کا بغور جائزہ لیا جا رہا ہے۔امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق بھارتی فیصلے سے خطے میں عدم استحکام میں اضافہ ہوسکتا ہے ساتھ ہی ان تبدیلیوں کے وسیع مضمرات ہوں گے۔امریکی بیان میں کہا گیا کہ امریکا اس سلسلے میں تمام فریقوں پر زور دیتا ہے کہ وہ پرسکون رہیں اور ضبط و تحمل سے کام لیں۔جموں و کشمیر کے لوگوں کی گرفتاریوں اور مسلسل پابندیوں کی اطلاعات پر امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ امریکا کی اس پر تشویش برقرار ہے۔امریکی محکمہ خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ امریکا زور دیتا ہے کہ انفرادی حقوق کا احترام کیا جائے، قانونی طریقہ کار پر عمل کیا جائے اور جو لوگ متاثر ہوئے ہیں ان کے ساتھ مذاکرات کیے جائیں۔بیان میں کہا گیا کہ تمام فریق لائن آف کنٹرول پر امن و استحکام برقرار رکھیں اور دہشت گردی کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات کریں۔امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق کشمیر سمیت دیگر مسائل پر پاکستان اور بھارت کے درمیان براہ راست مذاکرات کی حمایت بھی جاری رکھی جائے گی۔