تہران(آن لائن) ایران نے برطانیہ کو بحری جہازوں کی خلیجی پانیوں پر حفاظت کے لیے ’یورپین نیول فورس‘ کے قیام کی تجویز پر عمل درآمد سے باز رہنے کی دھمکی دی ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے اول نائب وزیراعظم اسحاق جہانگیری نے کہا ہے کہ برطانیہ کی تجویز پر یورپی ممالک کی مشترکہ ’بحری فورس‘ کے قیام سے اور تو کوئی فائدہ حاصل نہیں ہوگا
البتہ اس سے خطے میں عدم تحفظ میں اضافہ ہوگا۔دوسری جانب ایران کے بعض حکام جن میں کمانڈر رینک کے ترجمان بھی شامل ہیں نے یورپین نیول فورس کے قیام پر برطانیہ کو اس اقدام سے باز رہنے کے لیے تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسی کسی بھی کوشش کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ادھر اٹلی، ڈنمارک، ہالینڈ اور فرانس نے برطانیہ کی تجویز کی بھرپور حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ فورس کا قیام وقت کی ضرورت ہے، یورپی ممالک کو اپنے وسائل اور مفادات کے تحفظ کیلیے مشترکہ پلیٹ فارم کو استعمال کرنا چاہیئے۔ایران اور برطانیہ کے درمیان تناؤ میں تیزی اس وقت آئی جب جبرالٹر میں برطانوی بحریہ نے ایرانی آئل ٹینکر کو شام کے لیے تیل لے جانے کا الزام عائد کرکے تحویل میں لے لیا تھا جس کے جواب میں ایران نے برطانوی بحری جہاز ’دی سٹینا امپیرو‘ کو تحویل میں لے لیا۔واضح رہے کہ برطانیہ نے عالمی اتحاد یا کم ازکم یورپی ممالک کی سطح پر ایک مشترکہ نیول فورس کے قیام کی تجویز آبنائی ہرمز میں اپنے بحری جہاز کے ایرانی فورسز کی جانب سے قبضے میں لیے جانے کے بعد سامنے آئی ہے۔