اسلام آباد (آ ن لائن) پاکستان پیپلزپارٹی نے اس بات پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے کہ 18جولائی کو گھوٹکی میں قومی اسمبلی کے حلقہ 205 میں ہونے والے ضمنی انتخابات موخر کر دئیے جائیں گے۔ پیپلزپارٹی نے سپریم کورٹ سے اپیل کی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ اپنے شیڈول پر منعقد کئے جائیں۔ پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینز کے سیکریٹری جنرل فرحت اللہ بابر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس ضمنی انتخابات کے لئے کاغذات نامزدگی 10جون 2019 کو جمع کرائے گئے
جن میں پی پی پی پی کے امیدوار سردار محمد بخش مہر بھی شامل تھے۔ چھان بین کے بعد اعتراضات کی اپیلیں مسترد ہونے کے بعد الیکشن کمیشن نے امیدواروں کی حتمی فہرست کا اعلان کیا تاہم اس وقت کے بعد سے مقامی انتظامیہ اور سیاستدانوں پر یہ دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ پارٹی کے امیدوار کو انتخابات کی دوڑ سے باہر رکھا جائے۔ گھوٹکی کے دو مختیارکاروں کو اغوا کرکے ان سے پارٹی کے امیدوار کے خلاف دستاویزات حاصل کرنے کی کوشش کی گئی۔ اس ضمن میں مختیارکاروں کے اغوا کے خلاف ایف آئی آر بھی رجسٹر کی گئی ہیں۔ ان کے علاوہ پارٹی کے سیاسی مخالفین کی جانب سے پارٹی کے امیدوار کے خلاف مقامی حکومت کے وسائل استعمال کئے جا رہے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے 4جولائی کو ایک شکایت بھی درج کرائی گئی ہے۔ اس کے علاوہ پیپلزپارٹی کے امیدوار کی نامزدگی کے خلاف ایک آئینی درخواست بھی دائر کی گئی ہے جس میں 11جولائی کو دلائل کے بعد فیصلہ محفوظ کر دیا گیا ہے اور رپورٹس کے مطابق یہ فیصلہ کو 16جولائی کو سنایا جائے گا تاہم 16جولائی تک انتخابی مہم ختم ہو جائے گی اور پارٹی کے امیدوار کے پاس اس صورت میں کوئی وقت نہیں رہے گا کہ اگر فیصلہ ان کے خلاف ہوتا ہے اس سے نہ صرف ایک امیدوار بلکہ ایک سیاسی پارٹی کو انتخابات سے باہر کر دیا جائے گا۔ اسی قسم کی دیگر پٹیشنیں دیگر امیدواروں کے خلاف بھی دائر ہیں اور فیصلہ 16جولائی کو سنایا جائے گا اور اگر فیصلہ ان کے خلاف ہوتا ہے تو
وہ بھی انتخابات کی دوڑ سے باہر ہو جائیں گے۔ اس بات کا شدید خدشہ موجود ہے کہ عدالت کے احکامات کو وجہ بنا کر گھوٹکی کے ضمنی انتخابات ملتوی کر دئیے جائیں۔ پاکستان پیپلزپارٹی مطالبہ کرتی ہے کہ کسی بھی صورت میں 18جولائی کو گھوٹکی میں ہونے انتخابات ملتوی نہ کئے جائیں۔ پارٹی نے سپریم کورٹ سے اپیل کی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ انتخابات ملتوی نہ ہوں اور آئین کے مطابق آزادانہ، منصفانہ اور شفاف انتخابات منعقد کرائے جائیں اور عوام کے حقوق کا تحفظ کیا جائے۔